ڈی جی آئی ایس پی آر نےپاکستان میں دہشت گردی میں استعمال ہونے والے امریکی اسلحے کے ثبوت دکھا د ئیے،ان کا کہنا تھا کہ امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں تقریباً 7.2 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ پیچھے رہ گیا، جس میں چار لاکھ سے زائد چھوٹے ہتھیار، بائیس ہزار سے زائد گاڑیاں، اور 167 طیارے و ہیلی کاپٹر شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے جرمن جریدے کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ یہ اسلحہ دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہا ہے اور پاکستان نے اس کے کئی شواہد بھی جمع کر لیے ہیں، انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد تنظیمیں اور غیر ریاستی عناصر اس امریکی ہتھیار کے ذریعے حملے کر رہے ہیں، جس سے خطے میں سکیورٹی کے حالات مزید خطرناک ہو گئے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کے طور پر کام کیا ہے اور اس دوران بے پناہ قربانیاں دی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان میں اس ہتھیار کے غلط استعمال کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ خطے میں امن و استحکام قائم رہ سکے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکہ نے اس مسئلے پر تشویش ظاہر کی ہے، تاہم دہشت گرد گروہ اب بھی ان ہتھیاروں کا استعمال کر کے امن کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔