پنٹاگون نے میڈیا پر نئی پابندیاں عائد کر دیں، عسکری کوریج پر کنٹرول مزید سخت

پنٹاگون نے میڈیا پر نئی پابندیاں عائد کر دیں، عسکری کوریج پر کنٹرول مزید سخت

پریس کی آزادی کے علمبرداروں کی جانب سے تنقید کے باوجود، پنٹاگون نے امریکی فوج کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر سخت نئی پابندیاں نافذ کر دی ہیں، جن کے تحت اشاعت کے لیے باضابطہ طور پر اجازت نہ دی گئی معلومات کو شائع کرنے سے روک دیا گیا ہے اور صحافیوں کی محکمہ جنگ کے اندر نقل و حرکت کو بھی محدود کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران پر ممکنہ حملہ، اسرائیل سے مشاورت جاری ہے : ترجمان پینٹاگون

پینٹاگون کی جانب سے صحافیوں میں تقسیم کی گئی ایک تفصیلی یادداشت میں نئی ہدایات بیان کی گئی ہیں، جن کے مطابق رپورٹرز کو ایک حلف نامے پر دستخط کرنا ہوں گے جس میں وہ اس بات کا عہد کریں گے کہ وہ ان قواعد کی مکمل پابندی کریں گے، بصورت دیگر اُن کے میڈیا اسناد ’پریس کارڈز‘ منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔

یہ پالیسی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی میڈیا پر کنٹرول بڑھانے کی ایک اور کوشش سمجھی جا رہی ہے، جس کے دوران ٹرمپ متعدد بار میڈیا پر تنقید کر چکے ہیں اور منفی رپورٹس کو ’غیر قانونی‘ قرار دینے کی تجویز بھی دے چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ نےیوکرین کو جدید میزائل دینے کی منظوری د یدی،استعمال سے پہلے یوکرینی فوج پینٹا گون سے اجازت لے گی

یادداشت میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پنٹاگون ’شفافیت، احتساب اور عوامی اعتماد کے فروغ کے لیے پُرعزم ہے‘، تاہم صحافیوں اور آزادی اظہار رائے کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات درحقیقت شفافیت کی نفی کرتے ہیں اور امریکی حکومت کے سب سے طاقتور اداروں میں سے ایک کے حوالے سے آزاد رپورٹنگ کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں۔

یہ نئی ہدایات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب حکومت اور بڑے میڈیا اداروں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے اور ناقدین کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے نام پر اس قسم کی پالیسیز اظہار رائے پر قدغن لگانے کے خطرناک رجحان کو فروغ دیتی ہیں۔

ابھی تک وائٹ ہاؤس یا پنٹاگون کے کسی سینئر عہدیدار نے ان پابندیوں پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *