گاندھی جینتی تقریبات سے قبل، لندن میں مہاتما گاندھی کے مجسمے پر بھارت اور نریندر مودی کے خلاف نعرے درج

گاندھی جینتی تقریبات سے قبل، لندن میں مہاتما گاندھی کے مجسمے پر بھارت اور نریندر مودی کے خلاف نعرے درج

برطانوی دارلحکومت لندن کے ٹیوسٹاک اسکوائر میں مہاتما گاندھی کے کانسی کے مجسمے پر بھارت اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لکھنے کا واقعہ پیش آیا ہے، جس کی بھارتی ہائی کمیشن نے سخت الفاظ میں مذمت کیا ہے۔ یہ واقعہ سالانہ گاندھی جینتی کی تقریبات سے چند روز قبل پیش آیا ہے، جو ہر سال 2 اکتوبر کو اسی مقام پر منائی جاتی ہیں۔

مہاتما گاندھی کا یہ مشہور کانسی کا مجسمہ، جو انہیں بیٹھے ہوئے مراقبے کی حالت میں دکھاتا ہے، کے پیندے پر مخالف نعرے درج کیے گئے ہیں۔ بھارتی ہائی کمیشن نے اس توہین کی فوری اطلاع مقامی حکام کو دی ہے اور واقعے پر گہرا دکھ اور سخت ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کے وسیع رقبے پر چین کے قبضے سے متعلق راہول گاندھی کے انکشافات نے دہلی کی بنیادیں ہلا ڈالیں

بھارتی ہائی کمیشن نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا ہے کہ لندن میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے ساتھ اس شرمناک بدتمیزی پر ہمیں گہرا دکھ ہوا ہے اور ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ محض بدتمیزی نہیں بلکہ مہاتما گاندھی کی میراث پر ایک پُرتشدد حملہ ہے۔ بھارتی ہائی کمیشن نے مقامی حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ ان کی ٹیم مجسمے کی بحالی کے لیے حکام کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔

گاندھی جینتی، جسے اقوام متحدہ کی جانب سے بین الاقوامی دنِ عدم تشدد کے طور پر منایا جاتا ہے، ہر سال 2 اکتوبر کو لندن کے اس مجسمے پر پھول چڑھانے اور گاندھی کے پسندیدہ بھجنوں کی صورت میں عقیدت کے اظہار کے لیے منعقد کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:مودی سرکار کی مسلم کش پالیسی سر چڑھ کر بولنےلگی، پورے بھارت میں مذہبی فسادات پھوٹ پڑے

یہ کانسی کا مجسمہ، جسے انڈیا لیگ کی مدد سے تیار کیا گیا تھا، سن 1968 میں ٹیوسٹاک اسکوائر میں نصب کیا گیا تھا۔ میٹروپولیٹن پولیس اور کیمڈن کونسل کے مقامی حکام نے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *