فیس بک اور انسٹاگرام مفت نہیں رہے ! صارفین اب فیس ادا کرینگے

فیس بک اور انسٹاگرام مفت نہیں رہے ! صارفین اب فیس ادا کرینگے

مارک زکربرگ کی کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام کے ایسے ورژنز متعارف کروائے جا رہے ہیں جو مکمل طور پر اشتہارات سے پاک ہوں گے۔

 غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس پروگرام کے تحت برطانوی ویب صارفین کو ماہانہ 2.99 پاؤنڈ اور موبائل فون صارفین کو 3.99پاؤنڈ فیس ادا کرنا ہوگی۔

 کمپنی ترجمان کے مطابق اشتہارات سے پاک سروسز  کیلئے صارفین ماہانہ فیس ادا کریں گے، تاہم اشتہارات کیساتھ پلیٹ فارمز  کے استعمال پر کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔

 یہ بھی پڑھیں : فیس بک کے ’کمیونٹی نوٹس‘ میں مزید فیچر متعارف

یہ سبسکرپشن سروس آئندہ چند ہفتوں میں مرحلہ وار متعارف کرائی جائے گی جبکہ جو صارفین سبسکرپشن نہیں لیں گے وہ بدستور اشتہارات دیکھتے رہیں گے۔

 مذکورہ ماڈل یورپی ریگولیٹرز کی بڑھتی ہوئی جانچ پڑتال کے جواب میں پیش کیا جا رہا ہے، جس کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دیگر ممالک میں بھی مذکورہ ماڈل پیش کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل یورپی یونین میں میٹا نے ایک مشابہ سروس متعارف کرائی تھی، جس پر ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔

یورپی کمیشن نے میٹا پر 200 ملین یورو کا جرمانہ عائد کیا اور کہا کہ اشتہارات کے لیے کم حساس ڈیٹا (جیسے عمر، جنس، اور مقام) کی بنیاد پر بھی ایک مفت ورژن دستیاب ہونا چاہیے تھا۔

یہ بھی پڑھیں : واٹس ایپ کیجانب سے صارفین کے لیے اسٹیٹس شیئرنگ کے نئے فیچرز متعارف

کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ مقررہ فیس کی ادائیگی کرنے والے صارفین کو دوران ویڈیو اشتہارات نہیں دکھائے جائیں گے اور نہ ہی ان کا ڈیٹا اشتہارات کے لیے استعمال ہوگا۔

یہ اقدام بظاہر صارفین کو پرائیویسی کا بہتر اختیار دینے اور ریگولیٹری دباؤ کو کم کرنے کی کوشش ہے، تاہم اس سے ایک نیا سوال بھی جنم لیتا ہے کہ  کیا صارفین اپنی پرائیویسی کی قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں؟ میٹا کے اس ماڈل کو جہاں بعض حلقے صارف دوست پالیسی قرار دے رہے ہیں، وہیں ناقدین اسے ایک اور کاروباری حربہ تصور کر رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ صارفین اس نئی تبدیلی کو کیسے قبول کرتے ہیں اور آیا یہ ماڈل دنیا کے دیگر حصوں میں بھی لاگو کیا جاتا ہے یا نہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *