فاشسٹ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جنگ پسند پالیسیوں نے بھارتی نوجوانوں کو غیر ملکی جنگوں کا ایندھن بنا دیا ہے۔ عالمی سطح پرامن کو داؤ پر لگا کرمودی سرکار نہ صرف روس یوکرین جنگ جیسے تنازع میں بالواسطہ ملوث ہے بلکہ بھارتی نوجوانوں کو نوکری کے جھوٹے وعدوں پر روس لے جا کر جنگ کے محاذوں پر جھونک دیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی دوغلی پالیسیوں کا پردہ چاک کرتے ہوئے کہا کہ بھارت روس سے تیل کی خریداری جاری رکھ کر یوکرین جنگ کو مالی امداد فراہم کر رہا ہے۔ اس اقدام کو عالمی سطح پر اشتعال انگیز اور امن مخالف قرار دیا جا رہا ہے۔
نوجوانوں کی دہائی ’ہمیں فرنٹ لائن پر دھکیل دیا گیا ہے‘
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ایک بھارتی نوجوان نے دل دہلا دینے والے انکشافات کیے۔ اس کا کہنا تھا، ’ہمیں کام کے لالچ میں روس لایا گیا، کوئی تربیت نہیں دی گئی اور اب ہمیں فرنٹ لائن پر دھکیل دیا گیا ہے‘۔ ہمیں کھانا پینا تک نہیں دیا جا رہا، زبردستی کی جا رہی ہے۔ یہ ہماری آخری ویڈیو ہو سکتی ہے‘۔
بھارتی سیاسی رہنماؤں کا ردعمل
کانگریس کے رکن اسمبلی پرگت سنگھ نے بھی اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے نوجوان غیر ملکی میدان جنگ میں مر رہے ہیں اور ان کے خاندانوں کو مکمل طور پر بے خبر اور بے سہارا چھوڑ دیا گیا ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی نوجوانوں کو نوکریوں کا جھانسہ دے کر روس بھیجا جا رہا ہے، جہاں انہیں جنگ کا ایندھن بنایا جا رہا ہے۔
نیشن فرسٹ یا نریندر فرسٹ؟
مودی سرکار کی ’نیشن فرسٹ‘ کی پالیسی اس وقت شدید تنقید کی زد میں ہے، جب روس یوکرین جنگ میں جھونکے گئے بھارتی نوجوانوں نے اس نعرے کو کھوکھلا اور فریب قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کے مفاد کے نام پر انہیں دھوکہ دیا گیا اور اب وہ غیر ملکی زمین پر اپنی جان بچانے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
بھارت کے لیے سفارتی و معاشی بحران
روس نواز پالیسیوں کے باعث بھارت کو نہ صرف بین الاقوامی سطح پر تنقید کا سامنا ہے بلکہ معاشی سطح پر بھی سنگین نتائج بھگتنا پڑ رہے ہیں۔ امریکا اور یورپی یونین جیسے عالمی شراکت داروں کی جانب سے بھارت کی پالیسیوں پر نظرثانی کے اشارے ملنے لگے ہیں۔
مودی حکومت کی خارجہ پالیسی اور نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ کیا بھارت واقعی ایک عالمی امن پسند ملک ہے، یا صرف فاشسٹ مقاصد کی تکمیل کے لیے اپنے ہی شہریوں کی قربانی دے رہا ہے؟ یہ سوال آج ہر بھارتی شہری کے ذہن میں گونج رہا ہے۔