ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں مسلسل اضافہ، 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئیں

ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں مسلسل اضافہ، 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئیں

ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کے دباؤ میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.17 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی مجموعی شرح 4.34 فیصد تک پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں:مہنگائی بے قابو ! گھی اور آٹے کی قیمتوں میں اضافہ

رپورٹ کے مطابق 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جن میں زندہ برائلر مرغی، پیاز، گندم کا آٹا، انڈے، گڑ، گھی، جلانے کی لکڑی اور لہسن شامل ہیں۔

بیس کلو آٹے کا تھیلا اوسطاً 117 روپے مہنگا ہو کر 2150 روپے کا ہو گیا۔ مختلف شہروں میں یہ تھیلا 1810 سے 3000 روپے تک فروخت ہوتا رہا۔ زندہ مرغی کی قیمت میں 29 روپے فی کلو اضافہ ہوا اور اوسط قیمت 350 روپے فی کلو ریکارڈ کی گئی، جبکہ مختلف شہروں میں قیمت 320 سے 410 روپے فی کلو رہی۔

انڈوں کی قیمت میں 7 روپے فی درجن کا اضافہ دیکھا گیا اور اوسط قیمت 321 روپے فی درجن رہی۔ انڈے مختلف شہروں میں 300 سے 360 روپے فی درجن میں فروخت ہوئے۔ چینی کی قیمت میں 48 پیسے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد اوسط ریٹ 184 روپے فی کلو تک پہنچ گیا۔ بعض علاقوں میں چینی 177 سے 200 روپے فی کلو میں دستیاب رہی۔

مزید پڑھیں:اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان، مہنگائی اور سیلاب کے خدشات پر محتاط پالیسی جاری

دوسری جانب 6 اشیاء کی قیمتوں میں کمی بھی ریکارڈ کی گئی، جن میں ٹماٹر، آلو، دال چنا، کیلے اور گھریلو استعمال کی ایل پی جی شامل ہیں۔ ٹماٹر کی قیمت میں تقریباً 30 روپے فی کلو کی کمی آئی اور مختلف شہروں میں یہ 150 سے 370 روپے فی کلو میں فروخت ہوا۔ ایل پی جی کا گھریلو سیلنڈر معمولی سستا ہو کر اوسطاً 3045 روپے میں دستیاب رہا، تاہم بعض علاقوں میں اس کی قیمت 3400 روپے تک بھی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 24 اشیاء کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور وہ مستحکم رہیں۔

وفاقی ادارہ شماریات کی اس رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ عوام پر مہنگائی کا بوجھ بدستور بڑھتا جا رہا ہے، جبکہ ریلیف دینے والی اشیاء کی تعداد انتہائی محدود ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *