وزیرِ مملکت کے گھر پر دستی بم سے حملہ

وزیرِ مملکت کے گھر پر دستی بم سے حملہ

وزیرِ مملکت اور رکنِ قومی اسمبلی مبارک زیب خان کے گھر پر نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس کے مطابق حملے کے نتیجے میں ایک گاڑی کو نقصان پہنچا، جبکہ گھر کے احاطے میں ہونے والے دھماکے سے خوف و ہراس پھیل گیا۔

پولیس حکام کے مطابق یہ حملہ رات گئے کیا گیا، اور اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) باجوڑ وقاص رفیق پولیس اسکواڈ کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کیے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور دستی بم پھینکنے کے بعد موقع سے فرار ہوگئے، جبکہ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ اس واقعے میں قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

ڈی پی او باجوڑ وقاص رفیق نے بتایا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے دستی بم کے ٹکڑے، دھماکے کے شواہد اور دیگر اہم مواد تحویل میں لے لیا گیا ہے، جنہیں فرانزک تجزیے کے لیے بھجوایا جائے گا۔ حکام نے کہا کہ حملے کے محرکات جاننے کے لیے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مبارک زیب کی جیت، پی ٹی آئی امیدوار کی شکست ، تحریک انصاف کا بھی اہم بیان آگیا

ذرائع کے مطابق، اس واقعے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور پولیس گشت بڑھا دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جا سکے۔ مقامی افراد کے مطابق، دھماکے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہو گئی، تاہم پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی فوری کارروائی سے حالات قابو میں آگئے۔

یاد رہے کہ یہ مبارک زیب خان کے گھر پر ہونے والا تیسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل بھی دو مواقع پر ان کی رہائش گاہ کو نامعلوم افراد نے نشانہ بنایا تھا، تاہم ان حملوں میں بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

مبارک زیب خان کا تعلق پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ہے۔ وہ اگست 2024 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حلقہ این اے-8 (باجوڑ) سے رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ ان کی سیاسی وابستگی مسلم لیگ (ن) سے ہے، اور انہیں اکتوبر 2024 میں وزیرِ مملکت برائے سرحدی امور (وزارتِ سیفران) کے عہدے پر فائز کیا گیا۔ وہ باجوڑ کے عوام میں ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مسائل کے حل کے لیے سرگرم سمجھے جاتے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش مکمل ہونے کے بعد حقائق سامنے لائے جائیں گے اور ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *