قطر کی ثالثی میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان اہم مذاکرات جاری ہیں۔ مذاکرات میں پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کر رہے ہیں، جبکہ افغان وفد کی قیادت وزیرِ دفاع ملا محمد یعقوب کر رہے ہیں۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق آئی ایس آئی کے سربراہ و مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک بھی وفد میں شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق دونوں وفود کے درمیان بات چیت ایک نکاتی ایجنڈے پر مرکوز ہے، جس کا مقصد پاکستان پر خوارج کے حملوں کو روکنا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق مذاکرات کا محور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے اور امن و استحکام کے فروغ پر ہے۔ توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ فریقین حالیہ کشیدگی کے خاتمے اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے عملی اقدامات پر اتفاق کریں گے۔
پاکستانی وفد نے مذاکرات کے دوران دوٹوک مؤقف اختیار کیا اور واضح کیا کہ خوارج کے حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے، اور اگر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق فریقین نے مذاکرات کے دوران 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کو مذاکرات کے دورانیے تک برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
مزید تفصیل شامل کی جارہی ہے۔

