صوبہ پنجاب کا سینٹرل شہر لاہور دم گھٹنے والے اسموگ کی لپیٹ میں آگیا ہے جس کے بعد، حکام نے شہریوں کو ماسک پہننے اور گھروں میں رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حکام نے شہریوں کو ماسک پہننے اور گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت جاری کی ہے کیونکہ مشرقی ہواؤں کے باعث لاہور میں ہوا کے معیار میں شدید بگاڑ پیدا ہو گیا ہے۔ اتوار کو ایئر کوالٹی انڈیکس(اے کیو آئی) 195 سے 245 کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
اسموگ مانیٹرنگ سینٹر کی جانب سے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق، ’اے کیو آئی‘ کی سطح آدھی رات سے صبح 4 بجے تک 210 سے 245 کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔ صبح 6 بجے سے 9 بجے تک یہ سطح 200 سے 240 کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو کہ خاص طور پر سانس کے مریضوں کے لیے خطرناک ہے۔
صورتحال کے پیش نظر، پنجاب حکومت نے سخت احتیاطی اقدامات کا اعلان کیا ہے اور موٹر سائیکل سواروں اور نجی گاڑیوں کے مالکان کو اتوار کے روز سفر نہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ماحولیاتی تحفظ فورس، پولیس اور ضلعی انتظامیہ مشترکہ طور پر اینٹی اسموگ کارروائیاں کریں گے۔
فضا میں آلودگی کم کرنے کے لیے زیادہ متاثرہ علاقوں میں اینٹی اسموگ گنز تعینات کی جائیں گی۔ اتوار کے دوران ہواؤں کی رفتار 1 سے 9 کلومیٹر فی گھنٹہ کے درمیان رہنے کا امکان ہے، جس کے باعث سموگ کے بکھرنے کے امکانات کم ہیں۔
اسموگ مانیٹرنگ سینٹر نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ماسک کا استعمال کریں اور باہر جانے سے گریز کریں تاکہ مضر صحت ہوا سے بچا جا سکے۔
لاہور، جو پہلے ہی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے، ہر سال سردیوں میں خراب ہوتی ہوئی ہوا کے معیار سے دوچار رہتا ہے، جس سے مستقل ماحولیاتی اصلاحات کی فوری ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔