ترجمان دفترِ خارجہ طاہر حسین اندرابی نے کہا ہے کہ حالیہ سلامتی کی صورتحال کے پیشِ نظر افغان سرحدی راہداریاں فی الحال بند رہیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے تجارتی سرگرمیوں سے زیادہ اہم اپنے شہریوں کی جانوں کا تحفظ ہے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان نے بتایا کہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں ایک مشترکہ دستاویز پر اتفاق اور دستخط ہوئے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کی گئی۔
ان کے مطابق افغان طالبان حکومت اسے معاہدہ مانے یا نہ مانے اس سے فرق نہیں پڑتاانہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور کل استنبول میں ہوگا جس میں وہی امور زیرِ غور آئیں گے جو دوحہ مذاکرات کے دوران اٹھائے گئے تھے۔
یہ اجلاس دراصل پہلے مذاکراتی دور کا تسلسل ہے بھارت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ افغانستان میں بھارتی سفارتخانہ کھولنا دونوں ممالک کا اندرونی معاملہ ہے اور پاکستان کسی دوسرے ملک کے داخلی فیصلوں پر تبصرہ نہیں کرتا تاہم بھارت کا افغانستان میں کردار ماضی میں زیادہ مثبت نہیں رہا۔
اسرائیل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسرائیل عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے اور پاکستان ان خلاف ورزیوں کو مسلسل اجاگر کرتا رہے گا۔
ترجمان نے کہا کہ عالمی عدالتِ انصاف نے اسرائیل کو امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا پابند کیا ہے اور جنوری 2024ء سے اب تک یہ اسرائیل کے خلاف عدالت کا چوتھا فیصلہ ہے اندرابی نے مزید بتایا کہ او آئی سی سمیت متعدد مسلم ممالک نے عالمی عدالت کے فیصلے کی روشنی میں مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کی شدید مذمت کی گئی۔