تنازع کشمیرکسی کا اندرونی معاملہ نہیں، بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں سے بھاگ نہیں سکتا، پاکستانی مندوب قیصر سروانی

تنازع کشمیرکسی کا اندرونی معاملہ نہیں، بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں سے بھاگ نہیں سکتا، پاکستانی مندوب قیصر سروانی

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کا بھرپور اور دو ٹوک جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جموں کشمیر پر بھارت کا قبضہ غیر قانونی ہے اور نئی دہلی اپنے ہی کیے گئے وعدوں سے منحرف ہو چکا ہے۔

پاکستانی مشن کے قونصلر قیصر سروانی نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ بھارت نے خود مسئلہ کشمیر کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا تھا، مگر اب وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کو پسِ پشت ڈال کر عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر بھارت سے کوئی بات نہیں ہوسکتی،شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جاری ہیں، جہاں اجتماعی قبریں، ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں اور خواتین کے خلاف مظالم روزمرہ کا معمول بن چکے ہیں۔ قیصر سروانی نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے میں انٹرنیٹ پابندیوں، میڈیا پر قدغنوں اور سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریوں کے ذریعے بھارت کشمیری عوام کی آواز دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ بھارت میں اقلیتیں خصوصاً مسلمان، عیسائی، سکھ اور دلت برادریاں ہندوتوا نظریے کے زیرِ اثر ظلم و جبر کا شکار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے پورے ملک کو انتہا پسند سوچ کے تابع بنا دیا ہے، جہاں نفرت انگیزی اور اقلیتوں کے خلاف حملے معمول بن چکے ہیں۔

بھارت نفرت کی فیکٹری میں تبدیل

قیصر سروانی کا کہنا تھا کہ ’ہندوتوا کی فسطائی سوچ نے بھارت کو نفرت کی فیکٹری میں تبدیل کر دیا ہے، جہاں مذہبی اقلیتوں کے ساتھ امتیاز، ظلم اور دہشت کو ریاستی سرپرستی حاصل ہے‘۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کرے اور کشمیری عوام کو اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں استصوابِ رائے کا حق دے۔

مزید پڑھیں:بھارت مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی قبول نہیں کرے گا، مودی نے ٹرمپ کو پیغام دے دیا

پاکستانی قونصلر نے مزید کہا کہ ’آزاد جموں کشمیر میں جمہوری ادارے فعال ہیں، وہاں کے عوام کو مکمل سیاسی اور شہری آزادی حاصل ہے، جو پاکستان کے اس عزم کا ثبوت ہے کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلے کا پرامن حل چاہتا ہے‘۔

انہوں نے زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن تبھی ممکن ہے جب بھارت کشمیر میں ظلم و جبر ختم کرے اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازع کا حل نکالا جائے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کا یہ بیان اقوامِ متحدہ میں بھارت کے بڑھتے ہوئے پروپیگنڈے کے تناظر میں نہایت اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ حالیہ مہینوں میں بھارت نے پاکستان پر دہشتگردی کے الزامات عائد کر کے عالمی رائے عامہ کو متاثر کرنے کی کوشش کی تھی۔

پاکستان کی جانب سے دیا گیا یہ دو ٹوک موقف بھارت کے مؤقف کو چیلنج کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کی توجہ ایک بار پھر کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کراتا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *