ادویات مہنگی یا سستی؟، حکومت کا اہم فیصلہ سامنے آگیا

ادویات مہنگی یا سستی؟، حکومت کا اہم فیصلہ سامنے آگیا

حکومتِ پاکستان نے ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے حوالے سے ایک اور جامع سروے کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارتِ قومی صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 2 ہفتوں کے اندر نئے سروے سے متعلق اپنی تفصیلی تجاویز پیش کریں۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت کا ادویات کی برآمدات کو 30 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف

میڈیا رپورٹ میں حکومتی ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ دوسرا سروے گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران اوپن مارکیٹ میں ادویات کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کا جائزہ لے گا۔ اس بار پہلے سروے کے مقابلے میں زیادہ شہروں سے ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کی بہتر تصویر سامنے آسکے۔

واضح رہے کہ پہلا سروے 10 اگست 2025 کو وزارتِ قومی صحت کی جانب سے کرایا گیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ مختلف ادویات کی قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ نیا سروے اسی رپورٹ کے نتائج کے ساتھ تقابلی تجزیے کے لیے استعمال ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق دونوں سرویز کی رپورٹس وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی، جس کے بعد ادویات کی ڈی ریگولیشن سے متعلق ایک اہم فیصلہ متوقع ہے۔ حکومت کا مقصد یہ معلوم کرنا ہے کہ آیا مارکیٹ میں قیمتوں کا خودکار تعین عوام کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے یا نہیں؟۔

مزید پڑھیں:بھارتی کمپنیوں کی زہریلی برآمدات، مصالحہ جات، ادویات عالمی صحت کیلئے خطرہ قرار

وزارتِ قومی صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ نئی رپورٹ سے نہ صرف فارما انڈسٹری کے رجحانات سامنے آئیں گے بلکہ عوام کے لیے ادویات کی دستیابی اور قیمتوں پر بھی واضح پالیسی طے کرنے میں مدد ملے گی۔

فارما انڈسٹری سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ خام مال کی عالمی قیمتوں میں اضافہ، ڈالر کے ریٹ اور درآمدی لاگت نے بھی مقامی سطح پر دواؤں کی قیمتوں پر دباؤ بڑھایا ہے، تاہم حکومت سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ صارفین کو ریلیف دینے کے لیے کوئی مؤثر حکمتِ عملی مرتب کرے گی۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *