سموگ میں  شدت، لاہور کا ایئرانڈیکس خطرناک حد تک بڑھ گیا

سموگ میں  شدت، لاہور کا ایئرانڈیکس خطرناک حد تک بڑھ گیا

لاہور کو سموگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ، صورتحال انتہائی خراب ہونے سے سانس لینا بھی محال ہوگیا۔

 لاہور آج فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا میں سر فہرست رہا جہاں مجموعی اے کیو آئی 308 ریکارڈ کیا گیا، ملتان روڈ 603، اقبال ٹاؤن کا اے کیو آئی 435 ہو گیا۔

اسی طرح  فیصل آباد کی فضا بھی انتہائی آلودہ ہوگئی، ایئر کوالٹی انڈیکس 582 تک جا پہنچا ، ملتان 487 اور گوجرانوالہ کا ایئر کوالٹی انڈیکس 269 ہو گیا، پشاور کا مجموعی اے کیو آئی 205 ریکارڈ کیا گیا۔

شمال مشرقی سمت  سے چلنے والی کم رفتار ہوائیں مشرقی پنجاب اور ہریانہ کے زرعی علاقوں سے گزر کر لاہور اور وسطی پنجاب کی فضا کو متاثر کر رہی ہیں، بھارتی علاقوں میں فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں حالیہ دنوں اضافہ ہوا ہے، جس سے PM₂.₅ اور PM₁₀ ذرات فضا میں شامل ہو کر ہواؤں کے ذریعے ہمارے ہاں سرحد پار منتقل ہو رہے ہیں۔

ان ہواؤں کی رفتار 4 تا 9 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے سے آلودگی کے ذرات بکھرنے کے بجائے زمین کے قریب جمع رہتے ہیں، جس سے لاہور اور گردونواح میں فضائی معیار غیر صحت بخش زمرے میں آ گیا ہے، لاہور کے ہسپتالوں میں سانس سے متعلق بیماریوں کے مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت سے آنیوالی مضرِ صحت ہواؤں سے فضائی آلودگی میں اضافہ، لاہور سرفہرست

ای پی اے فورس نے صنعتی زونز اور بھٹہ جات کی نگرانی مزید سخت کر دی ہے، خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے اور فوری کارروائی جاری ہے، حکومتِ پنجاب کے مطابق موسمیاتی نگرانی، جدید مشینری اور سرحدی فضائی ڈیٹا کے تجزیے سے فضا میں بہتری کے امکانات روشن ہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر ’’انسدادِ سموگ آپریشن میں مزید تیزی آگئی، لاہور، شیخوپورہ، قصور اور گوجرانوالہ میں اینٹی سموگ سکواڈز فعال ہوگیا۔

اس حوالے سے پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ الودگی کأ خاتمہ عوام کے تعاون اورانفرادی کمٹمنٹ کے بغیرممکن نہیں، شام 8 بجے کے بعد غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں، شہری بزرگوں اور بچوں کو بلا ضرورت گھر سے باہر نہ لے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ شام 8 بجے کے بعد ہوٹلوں اور ریستورانوں میں کھانے پینے سے پرہیز کریں، تمام تعلیمی اداروں میں آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر پابندی ہے، سموگ اور سرما کی آمد کے پیش نظر پنجاب حکومت نے سکولوں کے اوقات کار بھی تبدیل کر دیئے ہیں، آج سے سکول پونے نو بجے کھلا کریں گے۔

سموگ انسانی صحت کے لیے کس حد تک خطرناک ہے؟

نزلہ، کھانسی، گلا خراب، سانس کی تکلیف اور آنکھوں میں جلن وہ ظاہری علامات ہیں جو سموگ کے باعث ہر عمر کے شخص کو بری طرح متاثر کرتی ہیں جبکہ سموگ انسانی صحت کو ایسے نقصانات بھی پہنچاتی ہے جو بظاہر فوری طور پر نظر تو نہیں آتے لیکن وہ کسی بھی شخص کو موذی مرض میں مبتلا کر سکتے ہیں، جیسا کہ پھیپڑوں کا خراب ہونا یا کینسر۔ ڈاکٹروں کے مطابق بچے اور بوڑھے افراد سموگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور اس لیے جب سموگ بڑھ جائے تو انھیں گھروں میں ہی رہنا چاہیے۔

یہ خبر بھی پڑھیں :اسموگ،تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

واضح رہے کہ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے صوبے بھر میں سموگ کے بڑھتے خطرات کے پیشِ نظر الرٹ جاری کر رکھا ہے ، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق نومبر سے وسط دسمبر تک سموگ کی شدت میں اضافے کا امکان ہے جس کے باعث عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *