جسٹس امین الدین خان 3 سال کےلئے وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس مقرر، نوٹیفکیشن جاری

جسٹس امین الدین خان 3 سال کےلئے وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس مقرر، نوٹیفکیشن جاری

جسٹس امین الدین خان کو وفاقی آئینی عدالت کا پہلا چیف جسٹس مقرر کر دیا گیا ہے۔ وزارتِ قانون و انصاف نے جسٹس امین الدین خان کی تقرری کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے جسٹس امین الدین خان کی بطور چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت تقرری کی منظوری دے دی تھی۔ صدرِ مملکت نے یہ منظوری وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر دی۔

اس تقرری کے بعد جسٹس امین الدین خان کو وفاقی آئینی عدالت کا پہلا چیف جسٹس ہونے کا اعزاز حاصل ہو گیا ہے۔ وزارتِ قانون و انصاف کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس امین الدین خان فوری طور پر اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔

واضح رہے کہ وفاقی آئینی عدالت کا قیام 27ویں آئینی ترمیم کے بعد عمل میں آیا ہے، اور اس کا مقصد آئین کی تشریح اور آئینی معاملات کے حل کے لیے ایک الگ عدالتی فورم فراہم کرنا ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی تقرری کے ساتھ ہی وفاقی آئینی عدالت باضابطہ طور پر فعال ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 27 ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی لائی جا رہی ہے، رہنما مسلم لیگ (ن )سینیٹر رانا ثنااللہ کا انکشاف

دوسری جانب سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد استعفیٰ دے دیا۔

سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے صدرمملکت کو بھیجے گئے 13 صفحات پر مشتمل اپنے استعفے میں کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم آئین پاکستان پر ایک سنگین حملہ ہے، 27 ویں آئینی ترمیم نے سپریم کورٹ آف پاکستان کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ میں نے ادارے کی عزت، ایمان داری اور دیانت کےساتھ خدمت کی، میرا ضمیر صاف ہے اور میرے دل میں کوئی پچتاوا نہیں ہے اور سپریم کورٹ کے سینئرترین جج کی حیثیت سے استعفیٰ پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم میں عدلیہ کو حکومت کے ماتحت بنا دیا گیا اورہماری آئینی جمہوریت کی روح پر کاری ضرب لگائی گئی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *