پاک فوج کی شاندارکاؤشیں، خیبرپختونخوا میں خوارج کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کی صفائی آخری مراحل میں داخل

پاک فوج کی شاندارکاؤشیں، خیبرپختونخوا میں خوارج کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کی صفائی آخری مراحل میں داخل

پاک فوج کی جانب سے خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع میں خوارج کے چھوڑے گئے بارودی مواد اور سرنگوں کو تلف کرنے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی حکومت کا پاکستان کے ملحقہ سرحدوں علاقوں سے فصلوں کی فوری کٹائی کا حکم

’وار آن ٹیرر‘ کے دوران دہشتگرد عناصر نے سیکیورٹی فورسز کی پیش قدمی روکنے اور علاقے میں خوف پھیلانے کے لیے وسیع پیمانے پر بارودی سرنگیں بچھا رکھی تھیں، جن کے خاتمے کے لیے ڈی مائننگ آپریشن کمائننگئی برس سے جاری ہے۔

114 مربع کلومیٹر علاقے میں بارودی مواد کی نشاندہی، 82 مربع کلومیٹر کلیئر

فوجی حکام کے مطابق خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں میں مجموعی طور پر 114 مربع کلومیٹرعلاقے میں بارودی مواد، آئی ای ڈیز اور زیرزمین سرنگوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔ پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اور انتھک کوششوں کے نتیجے میں اب تک 82 مربع کلومیٹر رقبہ مکمل طور پر کلیئر کر لیا گیا ہے، جبکہ باقی علاقوں میں دن رات کام جاری ہے۔

فوجی جوان جانوں پرکھیل کر بارودی سرنگیں ناکارہ بنا رہے ہیں

ڈی مائننگ کے اس خطرناک عمل میں پاک فوج کے بہادر جوان اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر علاقے کو بارودی جال سے پاک کر رہے ہیں۔ اب تک اس مشن کے دوران 5 جوان شہید جبکہ 115 جوان بارودی دھماکوں میں اپنے ہاتھ پاؤں سے محروم ہو چکے ہیں۔ حکام کے مطابق ان کارروائیوں میں جدید آلات، تربیت یافتہ ٹیمیں اور خصوصی ڈی مائننگ کینائن یونٹس استعمال کیے جا رہے ہیں۔

حادثات میں اضافہ، معصوم بچے بھی نشانہ بن رہے ہیں

قبائلی علاقوں میں بارودی مواد کی موجودگی کے باعث عوام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اکثر بچے اور نوجوان نادانستگی میں بارودی مواد کو کھلونا سمجھ کرچھیڑ دیتے ہیں جس کے نتیجے میں جان لیوا حادثات پیش آتے ہیں۔

مزید پڑھیں:ڈی آئی خان کی تحصیل کلاچی میں سیکیورٹی فورسز کی کاروائی، اہم خوارجی سرغنہ سمیت 10 دہشتگرد ہلاک

صرف 26 نومبر کو باجوڑ کی تحصیل خار کے گاؤں ’جنت شاہ‘ میں 2 نوجوان خوارج کے چھوڑے گئے بارودی مواد پھٹنے سے جاں بحق ہو گئے۔ اس سے قبل لکی مروت، باجوڑ اور دیگر اضلاع میں بھی ایسے افسوسناک واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔

ڈی مائننگ کا مقصد عوام کو محفوظ رکھنا ہے

پاک فوج کا کہنا ہے کہ ڈی مائننگ آپریشن کا بنیادی مقصد علاقے میں امن بحال کرنا اور مقامی آبادی کو ایسے خطرناک مواد سے محفوظ رکھنا ہے جس نے گزشتہ برسوں میں درجنوں جانیں لی ہیں۔

حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جن علاقوں کو ابھی تک کلیئر نہیں کیا گیا، وہاں احتیاط برتی جائے اور مشکوک اشیا کی فوری اطلاع مقامی انتظامیہ یا سکیورٹی فورسز کو دی جائے۔

ڈی مائننگ جاری رہے گی

فوجی ترجمان کے مطابق باقی ماندہ علاقے کو جلد از جلد کلیئر کرنے کے لیے آپریشن مزید تیز کر دیا گیا ہے۔ اعلیٰ فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ ’یہ عمل وقت طلب ضرور ہے لیکن اسے ہر صورت مکمل کیا جائے گا تاکہ خطے میں دیرپا امن اور محفوظ ماحول یقینی بنایا جا سکے‘۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *