شہر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ایک ایسی موٹرسائیکل دھر لی گئی جس پر 26 ہزار روپے سے زائد کے ای چالان واجب الادا تھے۔
تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس نے راوی روڈ پر ایک موٹرسائیکل کو اس وقت روک لیا جب وہ متعدد چالان جمع کرائے بغیر سڑک پر چل رہی تھی۔ سب انسپکٹر علی رافع منج نے سگنل کی خلاف ورزی پر موٹرسائیکل کو روکا تو ریکارڈ چیک کرنے پر معلوم ہوا کہ اس پر 26 ہزار 215 روپے کے چالان درج ہیں۔ حکام نے بتایا کہ موٹرسائیکل کو تھانے میں بند کر کے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق کسی بھی موٹر سائیکل کو 20 ہزار روپے سے زائد چالان جاری ہونے پر اسے بند کرلیا جائے گا۔
دوسری جانب کراچی اور لاہور میں ٹریفک ای چالان کے جرمانوں میں حیران کن فرق نے شہریوں کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔ تقابلی جائزے کے مطابق مختلف خلاف ورزیوں پر دونوں شہروں میں عائد کیے جانے والے جرمانوں میں نمایاں عدم توازن موجود ہے۔ کراچی میں ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کی صورت میں 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، جبکہ لاہور میں یہی جرمانہ صرف 200 روپے ہے، یعنی کراچی میں جرمانہ سو گنا زیادہ ہے۔
اسی طرح ہیلمٹ نہ پہننے پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 2 ہزار روپے جرمانہ مقرر ہے۔ ٹریفک سگنل توڑنے پر کراچی میں 5 ہزار روپے ادا کرنا پڑتے ہیں، جب کہ لاہور میں اس کی سزا صرف 300 روپے ہے۔ اوور اسپِیڈنگ کی خلاف ورزی پر کراچی میں 5 ہزار روپے کا چالان جاری کیا جاتا ہے، جبکہ لاہور میں یہ جرمانہ 200 روپے ہے۔
سب سے بڑا فرق ون وے کی خلاف ورزی میں دیکھا جا رہا ہے، جہاں کراچی میں اس خلاف ورزی پر 25 ہزار روپے تک جرمانہ وصول کیا جاتا ہے، جب کہ لاہور میں یہ چالان محض 2 ہزار روپے ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں بھاری جرمانے عوام کے لیے مشکلات کا باعث بنتے جا رہے ہیں، جبکہ مختلف شہروں میں قوانین کے غیر مساوی اطلاق نے کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے۔