اپوزیشن اتحاد کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نےپی ٹی آئی سوشل میڈیا پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی اختلافات میں اخلاقیات اور سماجی اقدار کو پامال نہ کرنے کی سختی سے تلقین کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے کردار کشی، گالم گلوچ اور ذاتی حملے نہ صرف سیاسی ماحول کو خراب کر رہے ہیں بلکہ معاشرے میں نفرت اور انتشار کو بھی فروغ دے رہے ہیں، محمود خان اچکزئی نے واضح کیا کہ وہ خود سوشل میڈیا کم ہی دیکھتے ہیں اور ان کے پاس ذاتی موبائل فون بھی موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ کبھی کبھار کسی دوسرے کے موبائل کے ذریعے سوشل میڈیا کا جائزہ لیتے ہیں جہاں انہیں ایسے رویے دکھائی دیتے ہیں جو کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے قابل قبول نہیں ،محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ، مگر ذاتیات پر اتر آنا اور خاندانوں کو نشانہ بنانا کسی صورت درست نہیں،انہوں نے تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چاہے وہ انگلینڈ میں ہوں کسی اور ملک میں مقیم ہوں یا پاکستان کے اندر بیٹھ کر کام کر رہے ہوں،سب کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ عزت انسان کا بنیادی حق ہے۔
محمود خان اچکزئی نے زور دیا کہ کسی کی عزت اچھالنا، خاص طور پر خواتین کے بارے میں نازیبا زبان استعمال کرنا، ناقابل برداشت ہے اور اس کی کوئی اخلاقی یا سیاسی گنجائش نہیں،اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے کہا کہ سیاسی اختلافات کو چار دیواری کے اندر رکھنا چاہیے اور انہیں خاندانوں تک نہیں لے جانا چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ ہر گھر میں بہنیں، بیٹیاں، مائیں اور بزرگ موجود ہوتے ہیں، جن کی عزت و احترام سب پر لازم ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یہ ممکن نہیں کہ کوئی شخص دوسروں کی ماؤں اور بیٹیوں کو گالیاں دے اور یہ سمجھے کہ وہ خو د بچا رہے گا۔ ایسے رویے بالآخر ردعمل کو جنم دیتے ہیں اور معاشرے میں بدامنی پھیلاتے ہیں۔محمود خان اچکزئی نے یہ بھی بتایا کہ وہ اپنے ساتھیوں سے اکثر اس معاملے پر بحث کرتے ہیں اور انہیں سمجھاتے ہیں کہ اگر کوئی یہ چاہتا ہے کہ اس کے ساتھ کوئی بدسلوکی نہ کرے تو اسے بھی دوسروں کے بارے میں نازیبا زبان استعمال کرنے سے گریز کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف کےسوشل میڈیا سے ہمیشہ اداروں اور ملک کے خلاف زہر اگلا جاتا ہے اس سے قبل پی ٹی آئی کے کچھ رہنما بھی اس بات کا برملا اظہار کرچکے ہیں کہ ہمارے لیے سب سے بڑی مصیبت ہمارا ہی سوشل میڈیا ہے جو ہمارے لیے مشکلات کا باعث بن رہا ہے ۔