سونے اور چاندی کی اونچی اڑان جاری ہے ، عالمی مارکیٹ میں سونے اور چاندی کی قیمتوں نے گزشتہ تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں ۔
خبرایجنسی کے مطابق صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران چاندی کی قیمت میں 3.6 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد چاندی کی قیمت فی اونس 75.14 ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
دوسری جانب سونے کی قیمت بھی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، اور فی اونس قیمت 4 ہزار 530 ڈالر ریکارڈ کی گئی۔
ماہرین کے مطابق اگر امریکا میں شرح سود میں کوئی کمی نہیں ہوتی تو سونے ،چاندی کی قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں، کیونکہ شرح سود کی سطح سرمایہ کاری کے رجحانات پر براہِ راست اثر ڈالتی ہے۔
تجزیہ کاروں کا بتانا ہے کہ سال کے اختتام پر مارکیٹ میں کم لیکویڈیٹی، سرمایہ کاروں کی قیاس آرائیوں میں اضافہ، امریکی شرح سود میں ممکنہ کٹوتیوں کی توقعات اور دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی جغرافیائی کشیدگی نے قیمتی دھاتوں کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہ نئی بلندیاں عالمی سرمایہ کاری اور مالیاتی مارکیٹ کے لیے بھی اہم ہیں، کیونکہ سونا اور چاندی ہمیشہ غیر یقینی مالی حالات میں محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر جانا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھرمیں سونے کے ذخائر کے حوالے سے امریکا پہلے نمبر پرہے جبکہ ایشیا میں یہ اعزاز چین کے پاس ہے، بھارت عالمی سطح پر آٹھویں اورایشیا میں دوسرے نمبر پر ہے، پاکستان عالمی فہرست میں 49 ویں نمبر ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا، جرمنی اور اٹلی سونے کے ذخائر کے حوالے سرفہرست ہیں، ایشیاء میں چین اور بھارت سونے کے سب سے زیادہ ذخائر رکھتے ہیں۔
ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق مختلف ممالک کے مرکزی بینکوں نے 2024ء میں 1,000 میٹرک ٹن سے زائد سونا خریدااور پچھلی دہائی کی اوسط سالانہ خریداری کے تقریباً دگنا کے برابر ہے۔