خیبرپختونخوا میں سرکاری محکموں میں سرکاری ٹیسٹنگ ایجنسی کی جگہ نجی اداروں کے تحت بھرتیاں کرنے کا انکشاف

خیبرپختونخوا میں سرکاری محکموں میں سرکاری ٹیسٹنگ ایجنسی کی جگہ نجی اداروں کے تحت بھرتیاں کرنے کا انکشاف

(سید ذیشان)

خیبرپختونخوا کے سرکاری محکموں میں بھرتیوں کے لئے سرکاری ٹیسٹنگ ایجنسی کی جگہ نجی اداروں کے تحت درجنوں بھرتیاں کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ حکومت کے واضح احکامات کے باوجود بھی گزشتہ چند سالوں کے دوران 10 سے زائد محکموں نے 19 سو 70 ملازمین کی بھرتیاں نجی اداروں کے تحت کی ہے۔جس کے خلاف اب متعلقہ حکام نے حکومت سے کارروائی کی درخواست کی ہے۔

ذرائع کے مطابق تمام تر اقدامات کے باوجود بھی ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایوالوایشن ایجنسی ( ایٹا ) کے زیر اہتمام سرکاری محکموں میں بھرتیوں کے لئے ٹیسٹ منعقد کرنے کو یقینی نہیں بنایا جاسکا ہے۔

کچھ خاص لوگوں کو مالی فائدہ ہونے اور نجی ٹیسٹنگ ادارے کی مدد سے اپنے من پسند افراد کو بھرتی کرنے کیلئے نجی ٹیسٹنگ ادارے کے زیر اہتمام ٹیسٹ منعقد کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ حکومتی احکامات کے باوجود بھی گزشتہ چند سالوں کے دوران درجنوں بھرتیاں نجی ادارے سے ٹیسٹ منعقد کئے گئے ہیں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم ،محکمہ اعلیٰ تعلیم ،محکمہ صحت،محکمہ زراعت ،محکمہ انتظامیہ ،محکمہ جنگلات،پاور اینڈ اینرجی،ںورڈ آف ریونیو اور دیگر متعدد محکموں نے نجی ٹیسٹنگ ادارے کے ذریعے ٹیسٹ کا انعقاد کیا ہے،دستاویز کے مطابق محکمہ اعلیٰ تعلیم نے 27 اپریل2021 کو ایک اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ تمام ٹیسٹ سرکاری ٹیسٹنگ ایجنسی “ایٹا” کے زیر اہتمام منعقد کئے جائے گا یہ ہدایت نہ صرف سرکاری محکموں بلکہ اڈیجڈ ڈیپارٹمنٹ،خود مختیار اور نیم خود مختیار کے زیر اہتمام ٹیسٹ کا انعقاد کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ایٹا حکام نے وزیر اعلیٰ کو شکایت کی تھی کہ اکثر محکمے ایٹا کی جگہ نجی اداروں سے ٹیسٹ کا انعقاد کرتی ہے جس پر حکومت نے وزیر بلدیات کی سربراہی میں 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔کمیٹی کے زمے نہ صرف ایٹا کی استداد کار کو دیکھنا تھا بلکہ اب تک نجی ٹیسٹنگ اداروں کے تحت کئے گئے بھرتیوں کی تفصیلات مرتب کرنے اور نجی ادارے سے ٹیسٹ منعقد کرنے کی وجوہات معلوم کرنی تھی۔

دستاویز کے مطابق کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ٹیسٹنگ ادارے کے ذریعے منعقدہ تمام ٹیسٹوں کو منسوخ کیا جائے۔دستاویز کے مطابق اب تک 16 محکموں نے ایٹا کی بجائے نجی ادارے سے ٹیسٹ منعقد کروائے ہے۔دستاویز کے مطابق کمیٹی نے ایٹا پر اعتراض بھی اٹھایا ہے کہ ایٹا مقررہ 120 دنوں کے دوران ٹیسٹ منعقد کرنے میں ناکام ہے،ایٹا کے پاس انسانی قوت کی کمی کا سامنا ہے اس لئے بھی ان کو مشکلات کا سامنا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *