کرپشن اور سفارشی کلچر خاتمے کی دعویدارتحریک انصاف حکومت کی جانب سے میڈیکل کمپلیکس نوشہرہ میں بے ضابطگیوں اورغیرقانونی بھرتیوں کاانکشاف ہوا ہے۔
دستاویزات کے مطابق انٹی کرپشن کی جانب سے نوشہرہ کے قاضی میڈیکل کمپلیکس میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق نوٹس بھیجنے کے باجود محکمہ صحت نے دوبارہ بورڈ آف گورنس (بی اوجی )کے چیئرمین ڈاکٹر نور الایمان کو تعینات کردیا۔
ڈاکٹرنورالایمان اس سے قبل 2021 میں بھی قاضی کمپلیکس کے بی اوجی کےچئیرمین تھے، بےضابطگیوں پرانٹی کرپشن نے نوٹس دیا تھا۔ انٹی کرپشن نوٹس کےباوجودمحکمہ صحت نے کاروائی کےبجائےدوبارہ چئیرمین بورڈ آف گورنس (بی اوجی ) تعینات کیا۔
ڈاکٹر نورالاایمان کےخلاف انٹی کرپشن نے نوشہرہ کے قاضی کمپلیکس میں بھرتیوں میں بے ضابطگیوں سے متعلق ریکارڈ بھی طلب کیاتھا دستاویزات کے چئیرمین ہسپتال پر بدعنوانی، غیر قانونی تقرری، صحت کے حوالے سے حیرت انگیز الزامات ہے جس کے مطابق چیئر مین نے کمپلیکس کے ڈائریکٹر ،بائیو میڈیکل انجنیئر ،ایڈمن آفیسر ، پی آر او ،سینئر کلرک سمیت 50ملازمین کی غیر قانونی بھرتیاں کیں۔
اس سلسلے میں انٹی کرپشن نے نوٹس جاری کرکے میں ملکی اوربین الاقوامی پروگرام کی تفصیلات بھی طلب کی تھی نوٹس میں انٹی کرپشن نے انکم ٹیکس، سیل ٹیکس، سروس ٹیکس سیمت دیگر کی تفصیلات بھی طلب کی تھی۔ دستاویزات کےمطابق محکمہ صحت نے کاروائی کی بجائے دوبارہ بی اوجی چئیرمین پر پروموٹ کیا۔
معاون خصوصی برائے انٹی کرپشن مصدق عباسی کے مطابق پابندی کے دوران جو بھرتیاں کرائی گئی ہیں اس سے متعلق انکوائری جاری ہے۔ انکوئری میں ثابت ہونے پر قانون کے مطابق کاروائی کرینگے کیونکہ میرٹ اولین ترجح ہے اس ضمن میں ڈاکٹر نورالایمان چئرمین بی او جی نوشہرہ سے باربار رابطہ کیا گیا تاہم انہو ں اپنا موقف دینے سے انکار کیا۔