پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور میں پی ٹی آئی کے جلسے کو بدترین ناکامی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد لاہور موٹر وے اور جی ٹی روڈ کھلے تھے، تو پھر پی ٹی آئی کے کارکن جلسے میں کیوں نہیں پہنچے؟ “200 ایم پی اے دو دو سو لوگ ہی لے آتے، پھر علی امین گنڈا پور وقت پر جلسے میں کیوں نہیں پہنچے؟”
مریم اورنگزیب نے ہفتے کی رات لاہور میں صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کو ڈھونڈا، جبکہ جلسے کی اجازت دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کا لاہور میں جلسہ ناکام قرار دیدیا
انہوں نے مزید کہا کہ جلسے کی انتظامیہ نے رضامندی کا مظاہرہ کیا لیکن عوام شرکت نہیں کی۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور پر تنقید کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ گنڈا پور نے اسلام آباد کے جلسے میں غیر مہذب گفتگو کی اور ایسے شخص کو تو کوئی گھر میں بھی نہیں آنے دے گا۔
انہوں نے پی ٹی آئی کے دھرنے کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے لٹکاتے ہیں اور منتخب وزیر اعظم کو گالی دیتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پی ٹی آئی کے لاہور جلسے کے لیے 3500 کرسیاں لگائی گئیں جو کہ ان کے اپنے اعدادوشمار ہیں۔
“اب وہ سوشل میڈیا پر پہاڑیوں کی تصاویر لگا رہے ہیں اور شرمندہ بھی نہیں ہوتے۔”مریم اورنگزیب نے سوال کیا کہ “جیل میں بیٹھا سازشی سب کچھ کروا رہا ہے۔ تمام راستے کھلے تھے، تو پھر جلسے میں لوگ کیوں نہیں پہنچے؟” انہوں نے علی امین گنڈا پور سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا، “اگر آپ کو آج ٹھنڈ لگ رہی ہے تو آئیں، مریم نواز کے ساتھ ترقی کا مقابلہ کریں۔
“مریم نواز کے ساتھ فیلڈ ہسپتال، ایئر ایمبولینس، کسانوں کے ٹریکٹرز، سولر پروگرام اور سولر ٹیوب ویلز کی ٹیمز کا مقابلہ کرنے کا چیلنج بھی دیا۔