وزارتِ داخلہ کے مطابق گزشتہ 6 ماہ کے دوران عراق سے ایک ہزار 500 سے زائد پاکستانی شہری ڈی پورٹ ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عراق سےرواں سال جولائی میں ایک ہزار 200 پاکستانی شہری گرفتار ہوئے تھے جن کے حوالے سے پاکستان کے سفارتی حکام نے بتایا تھا کہ عراق میں چوری کی وارداتوں ، منشیات بیچنے اور بھکاریوں کی تعداد میں اضافے کی شکایات پر ایکشن لیا گیا اورپاکستانی شہریوں پر عراقی حکام نے کریک ڈاؤن کیا تھا۔
اس حوالے سے عراق میں پاکستانئ سفارتی حکام کے مطابق یہ ڈی پورٹ کیئے گئے پاکستانی شہری عراق کے مختلف شہروں میں چوری، منشیات بیچنے، بھیک مانگنے کے جرم میں گرفتارکیے گئے تھے، گرفتار کیے گئے پاکستانی شہریوں میں سے 800 کو پاکستان ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔سفارتی حکام کے مطابق عراقی حکومت کے 800 پاکستانیوں کے ڈی پورٹ کرنے پر 3 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے تھے،گرفتار افراد میں 66 خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
سفارت خانے کے حکام کے مطابق یہ پاکستانی افراد زائرین کے ویزے پر عراق گئے تھے، گرفتار افراد میں 900 کے قریب افراد غیر قانونی طور پر عراق میں رہائش پذیر تھے۔اس سے قبل25 جولائی کو ایوان بالا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ 50 ہزار پاکستانی زائرین عراق میں جاکر غائب ہوئے ہیں۔
وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کمیٹی اجلاس میں انکشاف کیا تھا کہ 50 ہزار کے قریب پاکستانی عراق میں جا کر غائب ہو ئے تھے۔ حکومت پاکستان نے عراق سے ڈی پورٹ 1500 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کاعمل شروع کردیا ہے۔ وزرات داخلہ کے ذرائع کے مطابق عراق سے ڈی پورٹ ہونے والے 1 ہزار 500 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کیے جائیں گے۔