اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے چیئرمین پی ٹی آئی کے قانونی مشیر بیرسٹر گوہر اور مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے ڈیڑھ گھنٹے طویل ملاقات کی، جس کی تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف نے عمران خان سے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی اجازت حاصل کی۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دیں گے۔ کمیٹی پارٹی اراکین سے دھرنے کے مقام کے بارے میں مشورہ لے گی۔
مزید اطلاعات کے مطابق حکومت نے ڈی چوک کے بجائے متبادل مقام پر دھرنے کی پیشکش کی ہے اور سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پی ٹی آئی قیادت حکومتی نمائندوں سے جلد مذاکرات کرے گی، جس میں ڈٰی چوک سے ہٹنے پر مطالبات کی منظوری کے ممکنہ اثرات پر بھی بات چیت ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت نے عمران خان سمیت تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور مؤقف اپنایا ہے کہ مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے ملاقات کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی احتجاجی کال برقرار ہے، اور اسے منسوخ کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔یاد رہے کہ عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد کی جانب مارچ کی کال دی تھی، جس کے تحت پی ٹی آئی کارکنان احتجاج کر رہے ہیں۔