فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ٹیکس استثنیٰ کے حوالے سے ایک اہم اپ ڈیٹ کا اعلان کرتے ہوئے پراپرٹی ٹیکس کی بلند شرح سے ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے، چاہے وہ ایکٹو ٹیکس دہندگان کی فہرست میں درج نہ ہوں۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے حوالے سے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو پراپرٹی ٹیکس کی بلند شرح سے استثنی دینے کا اعلان کیا ہے،اس تبدیلی سے خاص طور پر پاکستان اوریجن کارڈز (POC) یا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے قومی شناختی کارڈ (NICOP) رکھنے والوں کو فائدہ ہوگا۔
ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ ایک حالیہ خط کے مطابق بیرونِ ملک مقیم افراد اب انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی شق 111AC کے تحت ان استثنی تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ اقدام سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ٹیکس استثنیٰ کے عمل کو ہموار کرنے کی ایک وسیع کوشش کا حصہ ہے، جس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کا فروغ حاصل ہوگا۔
اس اقدام کو سپورٹ کرنے کے لیے، ایف بی آر نے اپنے IRIS پلیٹ فارم کے ذریعے ایک نیا ڈیجیٹل تصدیقی نظام نافذ کیا ہے۔ استثنی ٰکے خواہاں غیر ملکی پاکستانی ٹیکس دہندگان کو اپنی کمپیوٹرائزڈ ادائیگی کی رسید (CPR) بناتے وقت اپنے POC یا NICOP دستاویزات کو اپ لوڈ کرنا چاہیے۔ اس کے بعد یہ نظام ایک عارضی PSID تیار کرے گا، جس سے تصدیق کے موثر عمل کو متحرک کیا جائے گا جسے ایک کاروباری دن کے اندر مکمل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
یہ نیا نظام سمندر پار پاکستانیوں کو سہولت فراہم کرنے میں ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے۔ تصدیق کے عمل کو درخواست دہندگان کے لیے کم سے کم تاخیر کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے،‘‘ ایف بی آر کے سینئر اہلکار نے کہا کہ تصدیق میں جانچ کی متعدد شقیں شامل ہوتی ہیں، جس کا آغاز چیف کمشنرز آف ان لینڈ ریونیو (CCIRs) سے ہوتا ہے جو ابتدائی جائزہ لیتے ہیں، اس کے بعد حتمی تصدیق کے لیے کمشنرز آف ان لینڈ ریونیو (CIRs) ہوتے ہیں۔ کامیاب درخواست دہندگان کو ایس ایم ایس اور ای میل کے ذریعے فوری اطلاعات موصول ہوں گی۔
یہ اقدام تمام ٹیکس دفاتر بشمول بڑے ٹیکس دہندگان کے دفاتر (LTOs)، درمیانے ٹیکس دہندگان کے دفاتر (MTOs)، کارپوریٹ ٹیکس دفاتر (CTOs)، اور علاقائی ٹیکس دفاتر (RTOs) میں شروع کیا جا رہا ہے، اہل سمندر پار پاکستانیوں کے لیے جامع تعاون کو یقینی بناتے ہوئے . ایف بی آر کے اقدامات کا مقصد بیوروکریٹک رکاوٹوں کو نمایاں طور پر کم کرنا اور پاکستان کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، جو حکومت کے وسیع تر اقتصادی مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔