عازمین حج کی جانیں بچانے والے آصف بشیر کو ستارہ امتیاز سے نواز دیا گیا۔
صدر آصف علی زرداری نے آصف بشیر کو خدمات عامہ کے شعبے میں غیرمعمولی خدمات کے اعتراف میں ستارہ امتیاز سے نوازا۔
یہ ایوارڈ ایوان صدر میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں دیا گیا جس میں اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ تقریب میں پڑھے گئے توصیفی کلمات کے مطابق آصف بشیر جو اس وقت ڈپٹی کمشنر آفس پشاور میں کمپیوٹر آپریٹر کے عہدے پر تعینات ہیں، کو وفاقی وزارت مذہبی امور نے گزشتہ برس حج آپریشن کے لیے بطور معاون حج منتخب کیا تھا۔
گزشتہ برس حج آپریشن کے دوران درجہ حرارت 51.8 ڈگری تک پہنچ گیا جس کی وجہ سے متعدد عازمین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ایسے حالات میں حج معاونین غیر معمولی اور قابل تعریف خدمات انجام دیتے ہیں جن کا اکثر اعتراف نہیں کیا جاتا۔
معاونین بنیادی طور پر پاکستانی عازمین حج کو سہولیات فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں لیکن وہ دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے حجاج کو بھی ممکنہ سہولیات فراہم کرتے ہیں۔
آصف بشیر ایام حج میں منیٰ میں معاون کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے جہاں بھارت سمیت مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے عازمین کے خیمے موجود تھے۔
9 ذی الحج کو کئی پاکستانی، ہندوستانی اور برطانوی بزرگ حجاج شدید گرمی کی وجہ سے بے ہوش ہو گئے۔ افسوسناک بات یہ تھی کہ اس دن 1300 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
اس موقع پر آصف بشیر اور ان کی پانچ رکنی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی، متاثرہ زائرین کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی جن میں سے اکثر بھارتی شہری تھے۔ سنگین حالات کے باوجود آصف بشیر جسمانی طور پر 17 ہندوستانیوں سمیت 26 حجاج کو اپنے کندھوں پر اسپتال لے کر گئے۔