ریاستی بیانیہ سب پر بھاری: منصور علی خان کے 2 کروڑ ویوز، جاوید چوہدری کا گراف بھی بلند، عمران ریاض، شہباز گل، معید پیرزادہ تنزلی کا شکار

ریاستی بیانیہ سب پر بھاری: منصور علی خان کے 2 کروڑ ویوز، جاوید چوہدری کا گراف بھی بلند، عمران ریاض، شہباز گل، معید پیرزادہ تنزلی کا شکار

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات نے جہاں پاکستانی قوم کو افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند لاکھڑا کیا ہے وہاں ہی پاکستانی میڈیا اور وی لاگرز سے متعلق عوام کی ترجیحات میں بھی زبردست بدلاؤ سامنے آیا ہے۔ سوشل میڈیا پر پاک فوج اور قومی مؤقف کو بیان کرنے والے وی لاگرز کو زبردست پذیرائی ملی ہے، جبکہ ماضی میں ریاستی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کا گراف تیزی سے نیچے آیا ہے۔

22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کو ملنے والی دھمکیوں کے بعد ایک جانب پوری قوم نے افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ بھارت کی ممکنہ جارحیت کا مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے جبکہ دوسری جانب پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے بھی قوم اور افواج پاکستان کا حوصلہ بلند کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

حالیہ ایک جائزہ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی میں پاکستانی عوام کے خیالات اور ترجیحات میں بھی بڑی تبدیلی آئی ہے، یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ عوام تمام تر سیاسی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بھارت سے متعلق حکومتی اور افواج پاکستان کے مؤقف کی زبردست تائید کر رہے ہیں اس حوالے سے ان تمام وی لاگرز کی ویور شپ میں بھی اضافہ ہوا ہے جو قومی مفاد پر مبنی حکومت اور افواج پاکستان کے مؤقف کو کھل کر بیان کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے سب سے اہم مثال وی لاگر اور اینکر پرسن منصورعلی خان ہیں، جن کی ویورشپ میں قومی مفاد اورحکومتی اورافواج پاکستان کے بھارت سے متعلق مؤقف کو کھل کر بیان کرنے پرہفتے کے اندراندرلاکھوں میں اضافہ ہوا ہے، منصور علی خان نے 7 دنوں میں 19.91 ملین ویوز کے ساتھ تقریباً دگنے فرق کے ساتھ بقیہ تمام وی لاگرز اور صحافیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ۔

جائزہ رپورٹ کے مطابق منصور علی خان کی حالیہ ویڈیوزنہ صرف پاکستان کے ریاستی مؤقف، افواج پاکستان، پاک فضائیہ اور قومی سلامتی کے بیانیے کو اجاگر کر رہی ہیں بلکہ ان کے وی لاگز میں بھارت کے خلاف مؤثر اور مدلل جواب بھی دیا جا رہا ہے، اس بے باک اور قومی مؤقف کو اجاگر کرنے پرمنصور علی خان عوام اور سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد کی قابلِ اعتماد آواز بنتے جا رہے ہیں۔

جائزہ رپورٹ کے مطابق منصورعلی خان کے بعد کالم نگار اور معروف وی لاگر جاوید چوہدری کی ویور شپ میں بھی بڑا اضافہ ہوا ہے، پاک بھارت کشیدگی کے بعد ہفتے میں 6.21 ملین ویوز حاصل کر کے وہ پاکستان کے دوسرے نمبر پر نمایاں ترین وی لاگرز میں شامل ہو گئے ہیں۔ ان کی ویور شپ میں اضافہ کی وجہ بھی ان کا سیاسی جذبات کے بجائے قومی مفاد سے متعلق ایک باوقار، حقیقت پر مبنی اور ریاست دوست تجزیہ ہے۔

جائزہ رپورٹ کے مطابق مخدوم شہاب الدین جنہیں جانبدارانہ روّیے کے باعث ریٹنگ اور ویور شپ میں تنزلی کا سامنا رہا ہے، اب پاک افواج اور حکومتی مؤقف کو غیر جانبدارانہ انداز میں بیان کرنے پر گراف تیزی سے اوپرآ گیا ہے، مخدوم شہاب الدین کے پہلگام واقعے کے بعد بیانیے میں واضح تبدیلی آئی ہے جس کے باعث 7 دنوں میں 5.62 ملین ویوز کے ساتھ ان کا گراف بھی اوپر آیا ہے۔

جائزہ رپورٹ میں ایک دلچسپ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سے منسلک وی لاگرز جو ماضی میں ملکی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں، کا سوشل میڈیا پر گراف حالیہ ہفتے میں تیزی سے نیچے آیا ہے اور ان کی ویور شپ میں بھی بڑی تنزلی سامنے آئی ہے۔

جائزہ رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ وی لاگرز میں عمران ریاض خان کی ویور شپ 9.15 ملین، شہباز گل کی ویور شپ 6.29 ملین اور ڈاکٹر معید پیرزادہ کی ویور شپ 1.99 ملین تک نیچے گر گئی ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں یہ وی لاگرز کا قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف بیانیہ انتہائی معاندانہ رہا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے یہ وی لاگرز قومی سلامتی کے اداروں اور حکومت کے خلاف زہریلے پروپیگنڈے سے عوام اور افواج پاکستان کے درمیان ایک خلیج پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کرتے رہے ہیں۔

جائزہ رپورٹ کے مطابق عمران ریاض تو اب گوگل ایڈز کے ذریعے مصنوعی ویوز بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم اس کے باوجود وہ نہ صرف تیزی سے عوام کا اعتماد کھو رہے ہیں بلکہ ان کی ویورشپ تیزی سے تنزلی کا شکار ہو گئی ہے۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے عوام کے اندر یہ تبدیلی انتہائی خوش کن اور قومی یکجہتی کی بڑی علامت ہے، حکومتی مؤقف کی حمایت اور افواج پاکستان سے عوام کی محبت میں بے پناہ اضافہ اس بات کا غماز ہے کہ مشکل وقت میں تمام سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر قوم افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوگی۔

سیاسی مبصرین کے مطابق ریاستی اداروں کے خلاف وی لاگرز کے بیانیہ کو عوام کی جانب سے مسترد کرنے کا مطلب یہ ہے کہ عوام حقائق سے آگاہ ہو چکی ہے اور انہیں سیاسی وابستگیوں سے زیادہ ملک و وطن سے محبت ہے، عوام صرف وہ آوازیں سننا چاہتے ہیں جو ’قوم، ملک اور ریاست‘ کے حق میں اُٹھ رہی ہوں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *