قومی اسمبلی میں کم عمری کی شادی کے خلاف بل منظور

قومی اسمبلی میں کم عمری کی شادی کے خلاف بل منظور

اسلام آباد — قومی اسمبلی نے بچوں کو کم عمری اور جبری شادیوں سے بچانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری چائلڈ میرج ریسٹرینٹ بل 2024 منظور کر لیا۔ رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی کی جانب سے پیش کیا گیا یہ بل بغیر کسی مخالفت کے منظور کر لیا گیا کیونکہ تمام سیاسی جماعتیں اور حکومت اس کی مکمل حمایت میں تھیں۔

‘آزاد ڈیجیٹل’ سے گفتگو کرتے ہوئے شرمیلا فاروقی نے کہا کہ حکومت اور دیگر تمام جماعتیں متفق تھیں اور ایسی کوئی مخالفت نہیں تھی۔ یہ بل آج قومی اسمبلی میں منظور کیا گیا۔

اس بل میں شادی کے لیے قانونی طور پر کم سے کم عمر مقرر کی گئی ہے اور اس کا مقصد کم عمری کی شادیوں کو روکنا ہے۔ سندھ میں چائلڈ میرج ریسٹرینٹ ایکٹ 2013 کی سربراہی کرنے والی فاروقی نے کہا کہ قومی سطح پر اسی طرح کے قانون کو متعارف کروانا ان کا ہمیشہ سے مقصد رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  میں سندھ میں چائلڈ میرج ریسٹرینٹ ایکٹ 2013 کی بانی تھی۔ میں قومی اسمبلی میں بھی ایسا ہی قانون لانا چاہتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کسی بھی بھارتی اقدام کا فیصلہ کن جواب دے گا، قومی اسمبلی میں قرارداد منظور

شرمیلا فاروقی نے اس بات پر زور دیا کہ کم عمری میں شادی ایک لڑکی کے مستقبل کو نقصان پہنچاتی ہے، اس کی تعلیم تک رسائی چھین لیتی ہے اور اس کی صحت کو متاثر کرتی ہے۔ مجھے یہ بھی لگتا ہے کہ ایک بار جب کسی لڑکی یا بچے کی جلد شادی ہو جاتی ہے، تو وہ اپنی تعلیم اور صحت سے محروم ہو جاتے ہیں۔ یہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کا بھی حصہ ہے۔

کم عمری کی شادی کا بل بین الاقوامی وعدوں سے بھی مطابقت رکھتا ہے، جس میں عالمی سطح پر کم عمری کی شادی کو ختم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششیں بھی شامل ہیں۔ شرمیلا فاروقی کے مطابق، قانون سازی حقیقی تبدیلی کی کلید ہے۔ قانون سازی بہت اہم ہے۔ قانون سازی کے بغیر اس پر عمل درآمد ممکن نہیں ہے۔

اب جب کہ کم عمری کی شادی کا بل منظور ہو چکا ہے، توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ اسے کس طرح نافذ کیا جائے گا۔ شرمیلا فاروقی کا کہنا تھاکہ کم عمری کی شادی کے بل کی منظوری کے بعد اب گیند حکومت کے پالے میں ہے کہ وہ اسے زمین پر کیسے نافذ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کیخلاف قرارداد قومی اسمبلی میں جمع کروادی

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *