آزاد فیکٹ چیک نے متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پھیلائی جانے والی جعلی خبروں کی نشاندہی کی ہے، جس میں پاکستان کی ابراہم معاہدات میں شمولیت سے متعلق پراپیگنڈہ کیا گیا ہے جبکہ حقیقت میں پاکستان ابراہم معاہدے میں شامل نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق آزاد فیکٹ چیک نے متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پھیلائی جانے والی جعلی خبروں کی نشاندہی کی ہے، جس میں پاکستان کی ابراہم ایکارڈز میں شمولیت سے متعلق بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا گیا ہے، ٓزاد فیکٹ چیک نے واضح کیا کہ یہ پروپیگنڈہ ہے اور پاکستان ابراہم معاہدے میں شامل نہیں ہوگا۔
آزاد فیکٹ چیک نے واضح کیا کہ ابراہم معاہدے سفارتی معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، جو امریکہ کی ثالثی میں کیا گیا، جس نے اسرائیل اور کئی عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لایا۔ پہلے معاہدوں پر ستمبر 2020 میں دستخط کیے گئے، متحدہ عرب امارات اور بحرین 1994 میں اردن کے بعد اسرائیل کو تسلیم کرنے والے پہلے عرب ممالک بن گئے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کیساتھ مستقبل میں جنگ آ سان نہیں ہو گی، چین پاکستان کیساتھ مل کر لڑے گا، بھارتی دفاعی تجزیہ کار پراوین ساہنی دعویٰ
مراکش اور سوڈان نے بھی معاہدے کے حصے کے طور پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر اتفاق کیا۔ معاہدے کا مقصد اسرائیل اور اس کے عرب پڑوسی ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات، اقتصادی شراکت داری اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دینا ہے۔
آزاد فیکٹ چیک نے سوشل میڈیا پراپیگنڈے کے حوالے سے واضح کیا کہ پاکستانے اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور پاکستان ابراہم معاہدات میں کبھی بھی شامل نہیں ہوا ہے ۔