بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیر کا سکولوں میں بھگوت گیتا ہرپڑھانے کا مطالبہ

بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیر کا سکولوں میں بھگوت گیتا ہرپڑھانے کا مطالبہ

ویب ڈیسک۔ بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیر انل وج نے ایک متنازع بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے ہر شہری کو ہر اسکول میں بھگوت گیتا پڑھائی جانی چاہیے۔ یہ ہمارا سنسکرتی، دھرم اور وچار دھارا ہے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق انل وج کا یہ بیان آر ایس ایس-بی جے پی کی اس منظم کوشش کی ایک اور واضح مثال ہے جس کا مقصد بھارت کو ایک ہندو راشٹر میں تبدیل کرنا ہے۔ یہ صرف ثقافت یا اخلاقیات کا معاملہ نہیں بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ایک مخصوص مذہب کی مذہبی کتاب کو پوری آبادی، بشمول اقلیتوں، پر مسلط کیا جا رہا ہے۔

ریسرچ کے مطابق بھگوت گیتا کو تعلیمی اداروں میں شامل کرنے کی اس مہم کے ذریعے سنگھ پریوار ریاست اور مذہب کے درمیان فرق کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں اور دیگر اقلیتی بچوں کے لیے یہ اقدام محض تعلیمی نہیں بلکہ ثقافتی مٹاؤ (Cultural Erasure) کی شکل اختیار کر رہا ہے، جس میں ان پر اکثریتی ہندوتوا نظریات کو اپنانے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: “ہم بھارت کی معیشت کو برباد کر دیں گے”، امریکی سینیٹر کی بھارت کو روسی تیل خریدنے پر سخت دھمکی

تجزیہ کاروں کے مطابق، ایسی پالیسیاں بی جے پی-آر ایس ایس گٹھ جوڑ کے اصل ایجنڈے کو بے نقاب کرتی ہیں، جس کا مقصد نئی نسلوں کے اذہان کو ایک مخصوص مذہبی نظریے کے مطابق ڈھالنا، بھارت کی اصل پہچان کو دوبارہ لکھنا، اور مذہبی بالادستی کو معمول بنانا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *