حالیہ بارشوں اور گلیشئیرز کے پگھلنے کے باعث پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس پر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے، جہاں پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 20 ہزار کیوسک ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ کالا باغ پر پانی کی آمد 3 لاکھ 32 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 24 ہزار کیوسک، جبکہ تونسہ پر آمد 3 لاکھ 63 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 57 ہزار کیوسک ہے۔
چشمہ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 20 ہزار کیوسک، جبکہ تربیلا میں بہاؤ 3 لاکھ 50 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ اس وقت نارمل سطح پر ہے، جبکہ دریائے چناب کے مرالہ، قادر آباد اور تریموں کے مقامات پر بھی صورتحال معمول کے مطابق ہے۔
پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ 22 سے 24 جولائی کے دوران پنجاب کے بڑے دریاؤں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں میں فی الوقت پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر الرٹ رہنے اور پیشگی انتظامات مکمل رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ ان کے مطابق ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقوں میں تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
ادھر منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 50 فیصد اور تربیلا میں 79 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے ستلج، بیاس اور راوی پر بنائے گئے ڈیموں میں اس وقت پانی کی سطح 36 فیصد تک ہے، جس پر بھی مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ موسم برسات میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں، خراب موسم کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں، اور بجلی کی تاروں و کھمبوں کو ہرگز نہ چھوئیں تاکہ کسی حادثے سے بچا جا سکے۔