وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا، جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس کے دوران حج پالیسی 2026 کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکاری حج کوٹہ 70 فیصد اور پرائیویٹ کوٹہ 30 فیصد کرنے کی منظوری دی ہے، جبکہ وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے سرکاری کوٹہ 40 فیصد اور پرائیویٹ کوٹہ 60 فیصد رکھنے کی سمری پیش کی گئی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے حج کو زیادہ سے زیادہ سرکاری سطح پر ممکن بنانے کے لیے کوٹہ میں رد و بدل کیا اور سرکاری کوٹہ 70 فیصد تک بڑھانے کا فیصلہ کیا۔
2026 میں سرکاری حج اخراجات کی لاگت کا تخمینہ ساڑھے گیارہ لاکھ سے ساڑھے بارہ لاکھ روپے کے درمیان ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مختلف شہروں میں بارشوں سے شدید نقصان ہوا، دیامر سمیت گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں طغیانی آئی، بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بارشوں کے باعث مالی نقصانات بھی ہوئے، فورسز دہشتگردی کے خلاف جنگ میں عظیم قربانیاں دے رہی ہیں، آئی پی پیز کے ساتھ مثبت گفتگو سے خزانے کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاہور ریلوے اسٹیشن پر تبدیلی دیکھ کر دلی خوشی ہوئی، ریلوے ٹکٹنگ کا نظام ڈیجیٹائز کر دیا گیا ہے، پاکستان کی بھارت کو شکست دینے پر دنیا دنگ رہ گئی، غزہ میں معصوم بچوں کی حالت دیکھی نہیں جاتی، غزہ میں جاری مظالم کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، غزہ پر پاکستان کا مؤقف واضح ہے۔