انسداد دہشتگردی عدالت فیصل آباد نے 9 مئی 2023 کے واقعات سے متعلق تھانہ سمن آباد میں درج مقدمے کا فیصلہ سنا دیا ہے، جس کے تحت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 17 مرکزی قائدین سمیت 59 ملزمان کو مختلف سزائیں سنا دی گئی ہیں۔
عدالت نے وزیراعظم کے مشیرِ خصوصی اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کے گھر پر حملے کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل، علی محمد خان، فرخ حبیب، شیریں مزاری، کنول شوذب اور دیگر کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
مجموعی طور پر مقدمے میں نامزد 109 ملزمان میں سے 75 کو سزائیں سنائی گئیں، جن میں 59 ملزمان کو 10،10 سال قید جبکہ 16 کو 3،3 سال کی سزا دی گئی۔ عدالت نے سابق وفاقی وزرا زین قریشی، فواد چوہدری اور دیگر 32 افراد کو بری کر دیا۔ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے قرار دیا کہ بری ہونے والے افراد کے خلاف ثبوت ناکافی تھے۔
مقدمے کا پس منظر
9 مئی 2023 کو سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے، جن میں پی ٹی آئی کارکنان نے مبینہ طور پر رانا ثنا اللہ کے فیصل آباد میں واقع گھر پر حملہ کیا تھا۔ اس واقعے پر تھانہ سمن آباد میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جسے بعد ازاں انسداد دہشتگردی عدالت میں منتقل کیا گیا۔ یہ عدالتی فیصلہ پی ٹی آئی کے لیے سیاسی طور پر ایک بڑا دھچکا تصور کیا جا رہا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب پارٹی پہلے ہی قانونی اور تنظیمی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔