خیبر پختونخوا میں کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے مختلف دہشتگرد تنظیموں کے 293 دہشتگردوں کو ہلاک جبکہ 878 کو گرفتار کرلیا ۔
سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق رواں سال آٹھ ماہ کے دوران خیبر پختونخوا کے 30 اضلاع میں دہشت گردی کے 766 واقعات رپورٹ ہوئے، جس میں 293 دہشتگردوں کو ہلاک اور 878 گرفتار ہوئے جبکہ 3,023 مطلوب ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دہشتگردی کے واقعات میں 417 پولیس، شہری اور قانون نافذ کرنے والے اہلکار شہید اور 925 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 92 پولیس اہلکار شہید اور 162 زخمی ہوئے۔ 159 شہری شہید اور 410 زخمی ہوئے۔ دہشتگردی کے واقعات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 166 اہلکار شہید اور 353 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق دہشتگردی سے ضلع بنوں سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 141 دہشتگردی کے واقعات ہوئے جن میں 836 دہشت گرد نامزد کئے گئے ،سی ٹی ڈی نے کاروائیوں میں 92 دہشت گرد گرفتار اور 28 کو ہلاک کیا جاچکا ہے ،ضلع بنوں میں دہشتگردوں کے حملوں میں 20 پولیس اہلکار، 20 عام شہری اور 15 قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شہید ہوئے۔
دوسرے نمبر پر شمالی وزیرستان میں 124 دہشتگردی کے حملے ہوئے، جس میں 578 دہشت گردوں کو نامزد کیا گیاجس میں 9 دہشت گرد ہلاک اور 9 گرفتار کئے گئے، جبکہ چار پولیس اہلکار شہید ہوئے۔
لکی مروت میں 73 حملوں میں 11 پولیس اہلکار، 10 عام شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 5 اہلکار شہید ہوئے۔ 459 نامزد دہشت گردوں میں سے 52 کو گرفتار اور 27 کا ہلاک کیا جاچکا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردی کے 66 واقعات ہوئے جن میں 357 دہشت گردوں کو نامزد کیا گیا۔ سی ٹی ڈی نے کاروائیوں میں 73 کو گرفتار اور 102 کو ہلاک کیا۔ ضلع میں 6 پولیس اہلکار، 8 شہری اور قانون نافذ کرنے والے 16 اہلکار شہید ہوئے۔
ضلع خیبر میں 131 دہشت گردوں کو گرفتار اور 4 ہلاک کئے جاچکے ہیں اس کے علاوہ ضلع میں دہشتگردی کے 49 واقعات میں 3 پولیس اہلکار اور ایک قانون نافذ کرنے والا اہلکار شہید ہوا، ۔
باجوڑ میں میں 18 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ42 واقعات میں 5 پولیس اہلکار، 5 عام شہری اور 12 قانون نافذ کرنے والے اہلکار شہید ہوئے۔
جنوبی وزیرستان اپر اور لوئر میں 20 دہشت گرد مارے گئے، جب کہ صرف ایک کو گرفتار کیا گیا اس کے علاوہ63 دہشتگردی واقعات میں 8 پولیس اہلکار، 28 عام شہری اور 16 قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شہید ہوئے۔
صوبائی دارالحکومت پشاور میں 184 دہشت گرد گرفتار کیے گئے، اور 9 کو ہلاک کیا جاچکا ہے ۔پشاور میں دہشتگردی کے32 واقعات میں 8 پولیس اہلکار، 8 شہری اور 2 قانون نافذ کرنے والے اہلکار شہید ہوئے۔
اورکزئی میں 22 واقعات میں دو پولیس اہلکار، ایک شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 13 اہلکار شہید ہوئے۔ دیر لوئر میں 14 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں ایک پولیس اہلکار اور دو شہری شہید ہوئے۔
ضلع کرک اور کرم اضلاع نے مجموعی طور پر 34 دہشتگردی کے واقعات میں 8 پولیس اہلکار، 8 شہری، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 19 اہلکار شہید ہوئے۔