وزیر اعظم شہباز شریف کا ملک بھر میں زراعت اور موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان

وزیر اعظم شہباز شریف کا ملک بھر میں زراعت اور موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں زراعت اور موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب میں 1000 سے زیادہ اموات ہو ئی ہیں، کسانوں کے نقصانات کے ازالے کے لیے وفاق و صوبوں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

وزیراعظم ہاؤس میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے بتایا کہ حالیہ سیلاب کے نتیجے میں اب تک ایک ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ملک میں سیلابی صورت حال کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا

وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کے ازالے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی نقصانات کی مکمل گنتی کی جائے گی اور اس پر کابینہ میں تفصیلی تبادلہ خیال ہوگا۔

دہشتگردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگردوں اور ملک میں بغاوت پھیلانے والوں کی نشاندہی کر کے ان کا خاتمہ کرنا قومی اور سیاسی فریضہ ہے۔ انہوں نے مسلح افواج کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ قوم کو اپنے شہدا پر فخر ہے۔ ’کل میں جی ایچ کیو راولپنڈی میں میجرعدنان اسلم شہید کی نماز جنازہ میں شریک ہوا، جنہوں نے خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں سے لڑتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا‘۔

انہوں نے بتایا کہ تقریب میں فیلڈ مارشل وزیرِ اطلاعات اور شہید کا خاندان بھی موجود تھا۔ شہید کی بہنوں نے کہا کہ جیسے ہمارا بھائی وطن پر قربان ہوا، ہم بھی قربان ہونے کو تیار ہیں۔ میجر عدنان جیسے کئی سپاہیوں نے اپنی جانیں دے کر تاریخ رقم کی ہے۔ ان کے جذبۂ قربانی اور دفاعِ وطن کے عزم کو خراجِ عقیدت پیش کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:سیلاب زدگان کی مدد اولین ترجیح، دریا میں ہوٹل بنانا فحاش غلطی ہے، اس کی نہ کوئی معافی ہے نہ تلافی، وزیراعظم شہباز شریف

اس سے قبل ایف بی آر اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ادارے کو ہدایت کی کہ کاروبار دوست ماحول کو یقینی بنایا جائے اور ٹیکس دہندگان کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے ریگولر ٹیکس دہندگان کو قومی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا اور ایف بی آر کو ٹیکس دہندگان کی انکم اور سیلز ٹیکس ڈائریکٹری جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی۔

وزیراعظم نے ٹیکس چوری کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکس چوروں کی نشاندہی کے لیے پیشہ ورانہ خدمات حاصل کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کو اعزاز اور ٹیکس چوروں کی سرزنش سے ٹیکس نیٹ کو وسعت ملے گی۔

انہوں نے کسٹم کلیئرنس میں غلط اعلانات اور انڈر انوائسنگ کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی آڈیٹرز کی خدمات لینے اور سسٹم کا تھرڈ پارٹی ریویو کروانے کی ہدایت کی۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیکس دہندگان کی ڈائریکٹری پر تیزی سے کام جاری ہے اور کسٹم کلیئرنس میں شفافیت کے لیے ایک جدید سائنسی آڈٹنگ سسٹم تیار کیا گیا ہے۔ اجلاس میں سپر آڈیٹرز کی تقرری اور رسک مینجمنٹ سسٹم کے مکمل جائزے کی منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، ڈاکٹر مصدق ملک، محمد اورنگزیب، علی پرویز ملک اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *