عالمی سطح پر پاکستان کے لیے مثبت خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ واشنگٹن ڈی سی سے معروف صحافی فیض الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی عالمی سطح پر پاکستان کی پذیرائی کا سلسلہ جاری ہے اور عالمی سفارتی حلقوں میں پاکستان کو ایک فعال اور باوقار شراکت دار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
پاکستان سعودی عرب دفاعی معاہدہ، امریکا کا اہم کردار
آزاد ڈیجیٹل کے نمائندے عاصم صدیقی سے خصوصی گفتگو میں معروف صحافی فیض الرحمان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والا نیا دفاعی معاہدہ بین الاقوامی اہمیت کا حامل ہے اور اس میں امریکا نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ یہ معاہدہ راتوں رات نہیں ہوا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان کئی مہینوں سے جاری مذاکرات کا نتیجہ ہے۔ اس پیش رفت سے نہ صرف خطے میں توازن پیدا ہوگا بلکہ پاکستان کی دفاعی پوزیشن بھی مضبوط ہوگی۔
امریکہ، بھارت تعلقات میں تناؤ، بھارتی کمیونٹی نالاں
ادھر امریکا اور بھارت کے درمیان تعلقات میں واضح کشیدگی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ بھارتی نژاد امریکی کمیونٹی بھی مودی حکومت کی پالیسیوں سے ناخوش نظر آتی ہے۔ فیض الرحمان نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں امریکی پابندیوں اور پالیسیوں نے بھارتی کاروباری طبقے کو بھی شدید متاثر کیا ہے، جبکہ ’ایچ۔1 بی‘ ویزا ہولڈرز پر نئی 100000 ڈالر فیس کا نفاذ بھارتی کمیونٹی کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔
کرکٹ میدان سے سفارتی تعلقات تک، مایوسی کا اظہار
انہوں نے کہا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے حالیہ رویے پر خود انڈین کمیونٹی نے مایوسی کا اظہار کیا ہے، جس سے کھیل کے میدان سے لے کر سفارتی محاذ تک بھارت کو چیلنجز کا سامنا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، امریکا، بھارت تعلقات میں بڑھتی خلیج ایک طویل عرصے تک اعتماد کی بحالی کو مشکل بنا سکتی ہے۔
سلامتی کونسل کی صدارت، پاکستان ایک نئی پوزیشن پر
فیض الرحمان نے کہا کہ ادھر نیویارک میں اقوام متحدہ کا اہم اجلاس جاری ہے، جس میں پاکستان اس بار سلامتی کونسل کا صدر ہے۔ پاکستان اس عالمی اجلاس میں پوزیشن آف اسٹرینتھ کے ساتھ شریک ہے، جسے عالمی سفارت کاری میں ایک اہم کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
فلسطینی ریاست کی حمایت میں عالمی رائے عامہ، مگر امریکا کا مؤقف؟
انہوں نے کہا کہ فرانس، برطانیہ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا سمیت کئی ممالک نے حالیہ دنوں میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 142 ممالک پہلے ہی فلسطین کے حق میں ووٹ دے چکے ہیں۔ اس تناظر میں اہم سوال یہ ہے کہ کیا امریکا سلامتی کونسل میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے خلاف ویٹو کا استعمال کرے گا؟
ادھر تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اجلاس اقوام متحدہ کی تاریخ کے اہم اور یادگار لمحات میں شامل ہوگا، اور پاکستان کے لیے ایک بڑا سفارتی موقع ہے کہ وہ عالمی سطح پر اپنی مؤثر سفارت کاری کا مظاہرہ کرے۔