اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل مندوب منیر اکرم نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اپنی بگڑتی ہوئی عالمی ساکھ کی بحالی کے لیے پاکستان کو نشانہ بنانے کی کوشش کرے گا، لہٰذا ہمیں مکمل چوکس اور تیار رہنا ہوگا۔
ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارت کے ’آپریشن سندور‘ میں ناکامی اور اس پر پاکستان کے بھرپور جواب نے مودی سرکار کی عالمی سطح پر ساکھ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی اس ناکامی کو چھپانے اور ساکھ کی بحالی کے لیے مزید اقدامات کر سکتا ہے، جس کے لیے پاکستان کو ہر پہلو سے تیار رہنا ضروری ہے۔
ادھر پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ اسلام آباد بھی موساد کے ممکنہ اہداف میں شامل ہو سکتا ہے، اس لیے ہمیں نہایت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ عالمی امن اور علاقائی سلامتی کو سب سے بڑا خطرہ گریٹر اسرائیل اور اکھنڈ بھارت کے باہمی گٹھ جوڑ سے ہے، تاہم ان دونوں کو انفرادی طور پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پاکستان کے لیے اتنی ہی بنیادی اہمیت رکھتا ہے جتنی اہمیت مسئلہ کشمیر کی ہے، لہٰذا دونوں ایشوز پر پاکستان کو واضح اور مؤثر موقف جاری رکھنا ہوگا۔