اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس پرڈپلومیٹک پاسپورٹ کیس میں فرد جرم عائد کردی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس پرڈپلومیٹک پاسپورٹ کیس کی سماعت کرتے ہوئے فرد جرم عائد کی جس پر سردار تنویر الیاس نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
عدالت نے اگلی سماعت پر استغاثہ کے گواہان کو طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال گرفتاری کے بعد جسمانی ریمانڈ کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیشی کے موقع پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا تھا کہ سردار تنویر الیاس نے وزیراعظم کا عہدہ چھوڑنے کے بعد ڈپلومیٹک پاسپورٹ استعمال کیا اور وہ ڈپلومیٹک پاسپورٹ پر سعودی عرب گئے، جبکہ قانون کے مطابق وہ وزیراعظم کا عہدہ چھوڑنے کے بعد پاسپورٹ استعمال نہیں کرسکتے تھے۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سردار تنویر الیاس 2022 میں آزاد جموں و کشمیر کے 14ویں وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔
سردار تنویر الیاس کو آزاد کشمیر ہائیکورٹ نے 2 سال کے لیے نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد اُس وقت کے اسپیکر چوہدری انوارالحق پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بناکر وزیراعظم بن گئے، سردار تنویر الیاس نے اپنی نااہلی کے بعد عمران خان کے خلاف مختلف الزامات بھی عائد کیے اور پی ٹی آئی سے الگ ہوگئے ۔
بعدازاں انہوں نے استحکام پاکستان پارٹی اورپھر پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔