عالمی سطح پر سکھ برادری کے خلاف ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی میں ملوث بھارتی انتہا پسند مودی حکومت کا دہشتگرد نیٹ ورک کینیڈا کی جانب سے بے نقاب ہو گیا ہے۔ کینیڈین حکومت نے ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہندوستانی گروہ ‘بشنوئی گینگ’ کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے، جو ہندوتوا نظریے کے تحت سرحد پار دہشت گردی اور سکھ کارکنوں کو قتل کرنے میں ملوث ہے۔
عالمی جریدے ‘دی گارڈین’ کی رپورٹ کے مطابق، بشنوئی گینگ کا مجرمانہ نیٹ ورک بیرون ملک بھی سرگرم ہے اور معروف سکھ کارکن ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں براہ راست ملوث ہے۔ کینیڈین حکام کا کہنا ہے کہ یہ گروہ تارکین وطن سے بھتہ خوری، دھمکیاں اور قتل جیسے جرائم کا ارتکاب کرتا ہے اور اس کے بھارتی حکومت سے مبینہ روابط ہیں۔
کینیڈا کے پبلک سیفٹی وزیر گیری آنند سنگھری نے بتایا کہ دہشت گرد تنظیم کی نامزدگی سے اس کے اثاثے ضبط کرنے اور جرائم کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ اسی دوران، ‘دی انڈین ایکسپریس’ کے مطابق، بشنوئی گینگ کے خلاف بات کرنے والے پنجابی اور ہندی ریڈیو اسٹیشن پر 29 ستمبر کی درمیانی شب فائرنگ کا واقعہ بھی پیش آیا، جس میں کینیڈین پولیس نے گروہ کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے۔
یہ انکشاف بھارت میں مودی حکومت کی انتہا پسند اور سفاک پالیسیوں کی بین الاقوامی سطح پر مذمت ہے، جہاں مودی سرکار آمرانہ حکمرانی برقرار رکھنے اور اقلیتوں کی آواز کو دبانے کے لیے سمندر پار بھی ریاستی دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی پشت پناہی میں کام کرنے والے یہ دہشت گرد نیٹ ورک عالمی امن اور سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں اور بین الاقوامی برادری کو اس حوالے سے فوری اور سخت کارروائی کرنی چاہیے۔
اس صورتحال نے بھارت کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے اور عالمی برادری میں مودی حکومت کے خلاف سخت ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے، جس میں مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ مودی کو اس دہشت گرد نیٹ ورک کے جرائم کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔