آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی آڑ میں شرپسند عناصر کے پولیس پر حملے، امن و امان کی صورتحال مزید خراب

آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی آڑ میں شرپسند عناصر کے پولیس پر حملے، امن و امان کی صورتحال مزید خراب

آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کی آڑ میں شرپسند عناصر نے پولیس اہلکاروں پر وحشیانہ حملے کر دیے، جس کے باعث کئی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ حکومتی مذاکرات کی متعدد دعوتوں کے باوجود عوامی ایکشن کمیٹی کا احتجاج جاری ہے تاہم اس احتجاج کا رنگ تشدد اور اشتعال میں بدل گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم وطن واپسی پر عوامی ایکشن کمیٹی کو ملاقات کے لیے بُلائیں گے، طارق فضل چوہدری

زخمی پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے شرپسندوں نے ان پر اچانک حملہ کیا، ان کی وردیاں پھاڑ دیں اور پتھر، ڈنڈے برسائے۔ شرپسندوں نے پولیس اہلکاروں سے اسلحہ اور دیگر سامان بھی چھین لیا، اور فائرنگ بھی کی گئی۔

ایک زخمی پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے انہیں پر امن احتجاج کرنے کی اجازت دی، مگر انہوں نے ہماری بات نہ سنی اور پہاڑوں پر چڑھ کر اوپر سے فائرنگ کی۔’ شرپسندوں نے آنسو گیس شیل بھی پھینکا اور پولیس اہلکاروں کو کیل لگے ڈنڈوں سے مارا۔

اس حملے میں ایس پی بھی زخمی ہوئے جبکہ شرپسند مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کی رہائش گاہوں کا گھیراؤ کیا اور ان کا سامان جلا دیا۔ زخمی پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ شرپسندوں کے پاس 30 بور اور نائن ایم ایم پستول تھے اور انہوں نے کنٹینر ہٹا کر ایمبولینس کو بھی نقصان پہنچایا۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر سخت نوٹس، گہری تشویش کا اظہار، فوری امن بحال کرنے کی ہدایت

عوامی ایکشن کمیٹی پر الزام ہے کہ وہ احتجاج کے نام پر امن و امان کو خراب کرنے کی سازش میں ملوث ہے، جس کا مقصد علاقے میں تشدد اور افراتفری پھیلانا ہے۔

حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی ہے اور شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔ آزاد کشمیر میں امن و استحکام کے لیے صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے حفاظتی انتظامات بڑھا دیے گئے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *