افغانستان میں برسراقتدار طالبان رجیم نے ملک کے دوسرے بڑے نجی ٹی وی چینل شمشاد نیوز کی نشریات بند کر دی ہیں۔
افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان حکام نے گزشتہ روز اچانک پورے ملک میں شمشاد نیوز کی ٹی وی اور ریڈیو سروسز معطل کر دیں۔
ذرائع کے مطابق شمشاد نیوز کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شمشاد نیوز کو پاکستان مخالف پروپگینڈا نہ کرنے کی بنیاد پر بند کیا گیا ہے تاہم طالبان حکومت نے اس حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری کیا ہے۔
افغان جرنلسٹس سینٹر نے باخبر ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان نے شمشاد نیوز پر پاکستان سے جھڑپوں سے متعلق پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنے، کوریج نہ کرنے اور حکومت کا مؤقف پیش نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
شمشاد نیوز، جسے مقامی سطح پر شمشاد ٹی وی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ چینل 2006 میں لانچ ہوا اور اس کی نشریات زیادہ تر پشتو زبان میں ہوتی ہیں ، تقریباً 85 فیصد مواد پشتو میں فراہم کیا جاتا ہے۔
گزشتہ برسوں میں شمشاد نیوز نے میڈیا آزادی اور صحافتی آزادی کے حوالے سے متعدد چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔ نومبر 2017 میں اس کے کابل کے دفتر پر حملہ ہوا، جس میں ایک گارڈ جاں بحق اور متعدد عملے کے اہلکار زخمی ہوئے۔
اکتوبر 2025 میں طالبان حکام نے شمشاد نیوز کی نشریات اچانک معطل کر دی تھیں۔ افغان جرنلسٹس سینٹر اور دیگر تنظیموں نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ اقدام طالبان کی جانب سے میڈیا پر دباؤ اور اشتہاراتی آزادی کی کمی کا مظہر ہے، اور انھوں نے اس بندش کی فوری وضاحت اور بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔