حکومتِ پاکستان نے نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتوں سے لیس کرنے اور ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینے کے لیے وزیراعظم کے یوتھ پروگرام (پی ایم وائی پی) کے تحت خصوصی ڈیجیٹل اسکلز ٹریننگ آف ٹرینرز پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔
یہ اقدام نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے ہیڈکوارٹرز میں ایک افتتاحی تقریب کے دوران شروع کیا گیا، جس کا مقصد وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان ویژن کے تحت نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ایم وائی پی رانا مشہود نے اعلان کیا کہ پروگرام کے پہلے مرحلے میں 200 ٹرینرز کو آن لائن تربیت دی جائے گی، جو مصنوعی ذہانت، ای کامرس، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور ڈیٹا اینالٹکس جیسے جدید شعبوں پر مشتمل ہوگی۔
مشہود نے کہا کہ ‘یہ پروگرام ہمارے نوجوانوں کو عالمی معیار کی ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنے کی جانب ایک بڑا قدم ہے‘ اور نوجوانوں کے بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔
یہ منصوبہ نیوٹٹیک، یونی سروسز انٹرنیشنل اور ’آئی ٹی ایم سی‘ چائنا کے اشتراک سے شروع کیا گیا ہے، جو پاکستان اور چین کے درمیان ڈیجیٹل مہارتوں اور افرادی قوت کی ترقی میں تعاون کی ایک اہم مثال ہے۔ تربیت مکمل کرنے والے شرکاء کو دونوں ممالک کے معروف اداروں سے مشترکہ سرٹیفیکیٹ جاری کیے جائیں گے۔
ڈیجیٹل تعلیم تک رسائی بڑھانے کی کوشش کے طور پر مشہود نے ‘پریکٹس آف اسکلز‘ پلیٹ فارم کے آغاز کا بھی اعلان کیا، جو پاکستانی نوجوانوں اور فری لانسرز کو مفت ڈیجیٹل لرننگ اکاؤنٹس فراہم کرے گا، تاکہ ملک گیر سطح پر ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت تیار کیا گیا ہے، جو پاکستان کے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ٹیوٹا) نظام کو جدید خطوط پر استوار کرے گا اور اسے بین الاقوامی معیار کے مطابق ہم آہنگ کرے گا۔
رانا مشہود نے کہا کہ ‘اس پروگرام کے ذریعے ہم صرف افراد کو تربیت نہیں دے رہے بلکہ پاکستان کے نوجوانوں کے مستقبل میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، تاکہ وہ ڈیجیٹل دنیا میں کامیاب ہو سکیں‘۔
یہ منصوبہ پاکستان کے ڈیجیٹل تبدیلی اور مہارتوں کی ترقی کے ذریعے جامع اقتصادی ترقی کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے۔