وفد نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار امن کے لیے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف واضح اور عملی کارروائیاں ضروری ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق طالبان کا رویہ غیر حقیقت پسندانہ اور زمینی حقائق سے ہٹ کر نظر آیا طالبان وفد کی جانب سے پیش کیے گئے دلائل کو غیر منطقی قرار دیتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ طالبان کسی اور ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں
جو نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان اور پورے خطے کے امن و استحکام کے مفاد میں نہیں،مذاکرات میں مزید پیشرفت افغان طالبان کے مثبت رویے پر منحصر ہے