کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کے ساتھ جیل میں غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے، اور یہ اقدامات 26ویں آئینی ترمیم کے تحت ہو رہے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران، جس میں پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ علی پلھ، ارسلان خالد، جمال صدیقی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے، حلیم عادل شیخ نے الزام عائد کیا کہ 26ویں غیر قانونی ترمیم کے ذریعے قوم اور انصاف کے ادارے کے ساتھ ظلم کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ترمیم کا مقصد عمران خان پر جیل میں سختیاں بڑھانا اور انہیں ضمانت نہ دینے کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ عمران خان کے کمرے کی بجلی منقطع کر دی گئی ہے، انہیں اخبارات، کتابیں اور حتیٰ کہ کھانے کی سہولت سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ 27ویں آئینی ترمیم کی تیاری بھی جاری ہے، جسے وہ مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لوٹا کریسی کو جائز قرار دے کر ان اقدامات کو ممکن بنایا ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پی ٹی آئی 27ویں ترمیم کو بھی قبول نہیں کرتی اور اس کی مخالفت کرتی ہے۔