پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین سجاد سید نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار کے مسائل تین ماہ کے اندر حل ہونے کا امکان ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ واٹس ایپ پر میسجز توسینڈ ہو رہے ہیں لیکن تصاویر نہیں بھیجی جا رہیں، یہ مانیٹرنگ یا فائروال کی تنصیب کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ سجاد سید نے مزید کہا کہ مانیٹرنگ یا فائروال کی تنصیب دنیا بھر کے ممالک میں کی جاتی ہےتاہم ممکن ہے کہ اس عمل میں کچھ کمی ہو۔
انہوں نے امریکا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں غلط مواد شیئر کرنے کی صورت میں سکیورٹی اہلکار 10 منٹ کے اندر کارروائی کے لیے پہنچ جاتے ہیں۔ چیئرمین پاشا کا کہنا تھا کہ فکسڈ لائن انٹرنیٹ میں کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے اور مکمل وقت کام کرنے والے آئی ٹی ورکرز کو اس سے کوئی پریشانی نہیں ہوتی۔
تاہم پارٹ ٹائم آئی ٹی ورکرز کو فکسڈ لائن کی عدم موجودگی کے سبب مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔ دوسری جانب پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے انٹرنیٹ کی رفتار کے مسائل کی وجہ سے آئی ٹی کمپنیوں کے پاکستان چھوڑنے کی خبریں مسترد کر دی ہیں۔