وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بشریٰ بی بی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کو’ جھانسی کی رانی‘ بننے والی بشری بی بی آج منہ چھپا رہی ہیں۔
اپنے بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بشری بی بی آج اچھے بچوں کی طرح خاموش ہیں۔ اس سے قبل وہ جوشیلے خطاب کیا کرتی تھیں اور انقلابی بیانات دیتی تھیں۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ بشری بی بی نے پشاور میں انقلابی خطاب کیا تھااور ڈی چوک پر حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے پہنچنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن آج جب صحافیوں نے ان سے سوالات کیے تو وہ ایک لفظ بھی نہیں بول سکیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ بشری بی بی میڈیا کو بتاتی ڈی چوک سے بھاگنے کا پلان ان کا تھا یا گنڈاپور کا تھا؟ آج قوم کو بتاتی کہ ڈی چوک سے دوڑ کیوں لگائی؟۔
عظمیٰ بخاری نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی نے پہلا انقلاب لیڈ کیا تھا لیکن وہ انقلاب ان کے اپنے گلے پڑ گیا اور ان کی غیر سیاسی سوچ اور فیصلوں نے ان کی پارٹی کو تقسیم کر دیا ہے۔
وزیراطلاعات پنجاب نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کا انقلاب فرام ہوم مہینے میں ایک بار انگڑائی لیتا ہے لیکن جیسے ہی ریاست اپنی رٹ قائم کرتی ہے، انقلاب دم دبا کر بھاگ جاتا ہے۔