واضح رہے کہ اس سے قبل میڈیا میں خبرآئی تھی کہ ایشین گیمز 2018 میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے پاکستان کے اسٹار فٹ بالر محمد ریاض انتہائی مالی مشکلات کے باعث اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے سڑک کنارے’جلیبیاں‘ فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے بنیادی سطح سے کھیلوں کے فروغ کی واضح ہدایات کے باوجود ملک کے اسٹار کھلاڑی انتہائی مشکلات کا شکار نظر آ رہے ہیں، ملک کے اسٹار فٹبالر محمد ریاض اس کی واضح مثال ہیں۔
بدھ کو ڈپٹی کمشنرہنگو گوہرزمان نے بتایا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے میڈیا پر آنے والی خبروں کے بعد اسٹار فٹبالر محمد ریاض کو بدھ 12 مارچ دوپہر2 بجے وزیرِاعظم ہاؤس میں مدعو کر لیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ہنگو کا کہنا ہے کہ اسٹار فٹبالرمحمد ریاض وزیرِاعظم شہباز شریف سے خصوصی ملاقات کریں گے، ملاقات کے حوالے سے تمام انتظامات کر لیے گئے ہیں۔
فیفا کی جانب سے 2018میں پاکستان فٹ بال ایسوسی ایشن پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد سے قومی فٹبالرمحمد ریاض معاشی مشکلات سے دوچار ہوکر ہنگو بازار میں سڑک کے کنارے جلیبیاں بیچنے پر مجبور ہیں۔ محمد ریاض نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاتھا کہ میں کئی سالوں سے ڈپارٹمنٹل کھیلوں کی بحالی کے وزیراعظم پاکستان کے وعدے کا انتظار کرتا رہا لیکن ایسا نہ ہو سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا اعلان سننے کے بعد میں پرامید تو ہوں لیکن تاخیر ناقابل برداشت تھی۔ کوئی آمدنی نہ ہونے کی وجہ سے مجھے اپنی فیملی کا پیٹ پالنے کا ایک ہی ایماندار طریقہ تلاش کرنا پڑا، یہی وجہ ہے کہ اب میں فٹ بال کی مشق کرنے کے بجائے گلی کے ایک کونے میں کھڑا ہوں اور ’جلیبیاں‘ پکا کر فروخت کر رہا ہوں۔