خیبرپختونخوا کی آمدن میں 45 فیصد کا اضافہ، 50 ارب روپے قرض اتارا گیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

خیبرپختونخوا کی آمدن میں 45 فیصد کا اضافہ، 50 ارب روپے قرض اتارا گیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبے کی آمدن میں 45 فیصد اضافے اور 50 ارب روپے قرض ادائیگی کا دعویٰ کر دیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پورنے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ جب ہم اقتدار میں آئے تو صوبے میں 15 دن کی تنخواہیں بھی نہیں تھیں۔ ہم نے اپنی آمدن میں 45 فیصد کا اضافہ کیا، اقتدار سنبھالا تو صوبہ 52ارب روپے کا مقروض تھا، ہم نے 50ارب روپے کا قرضہ اتارا۔ ہماری حکومت نے ان ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دی، جہاں سے آمدن حاصل ہو رہی ہے۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 2028 تک 500 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے اور انڈسٹری کو بھی سستی بجلی دیں گے، اس مقصد کیلئے ہم اپنی ٹرانسمیشن لائن بچھا رہے ہیں۔ ہم رواں سال رمضان پیکج میں 20 ارب روپے مستحق خاندانوں کو دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ ہائوس میں کوئی خزانہ تلاش نہیں کیا بلکہ سسٹم کے اندر یہ پیسہ موجود تھا لیکن یہ کن کے جیبوں میں جا رہا تھا، آپ خود اندازہ لگائیں۔

مزید پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان مردم شناس انسان نہیں ہیں، رہنما تحریکِ انصاف شاندانہ گلزار

علی امین گنڈاپور نے دہشتگردی کی حالیہ لہر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے صوبے کے چیف ایگزیکٹیو کی حیثیت سے بات کی کہ کیا وجوہات تھیں جس سے دہشتگردی آئی اور حالات خراب ہوگئے۔ عمران خان کے دور میں حالات ٹھیک ہوئے تھے۔ اس خطے میں سپر پاور کو شکست دی گئی، یہاں سیاسی پوائنٹ سکورننگ کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے جب افغانستان کیساتھ مذاکرات کی بات کی تو انہوں نے میرا مذاق اڑایا۔ ہم نے جرگے کئے، ٹی او آرز بنائے اور قبائلی اضلاع کے مشران کو شامل کیا۔ ٹی او آرز کو 2 ماہ ہو گئے جس کا وفاق نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔ یہ ہمارا اختیار نہیں ہے کہ جرگہ افغانستان بھیج کر مذاکرات کریں، میں نے افغانستان کے سفیر کے ذریعے افغانستان کو اپنی طرف سے پیغام بھیجا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی پولیس دہشتگردوں کا مقابلہ کر رہی ہے اور ان کے حملوں کو پولیس پسپا بھی کر رہی ہے۔ این ایف سی ایوارڈ سے پولیس کی تنخواہیں بڑھائیں گے۔ اگر ہمیں حق نہیں دیا گیا تو یہ احتجاج عوام اور سرکاری ملازمین کا ہوگا۔ میں پرویز خٹک کی طرح 1680 ارب روپے کو 80 ارب روپے نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ علماء کو نشانہ بنانے میں بیرونی قوتیں اور دہشتگرد تنظیمیں بھی ملوث ہیں۔ افغان مہاجرین کوہم نے اپنے سینے سے لگایا، ہر حکومت کی پالیسی ہوتی ہے اور پالیسی بنانے میں ہم ناکام ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: بجلی کی فی یونٹ قیمت میں مسلسل آٹھویں بار کمی کا امکان

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ امریکہ، کینیڈا، برطانیہ کی شہریت کیلئے لوگ تڑپ رہے ہیں، اگر افغان مہاجرین پاکستان کی شہریت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس میں کیا قباحت ہے؟۔ افغان مہاجرین کو اس طرح نکالنا مناسب نہیں ہے ،میں اس پالیسی کو نہیں مانتا۔ یہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ جب یہ مہاجرین خیبر پختونخوا میں آئیں گے تو اس کے بعد صوبائی حکومت اپنا فیصلہ کرے گی۔ میں نے ہر اجلاس میں یہ بات کی کہ صوبے کے حالات ٹھیک نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں جس اجلاس میں جاتا ہوں، تنہا ہوتا ہوں۔ یہاں پر وفاق کے جو 4 نمائندے ہیں وہ بھی میرے ساتھ نہیں ہوتے۔ ہر ادارے کو اپنا کام کرنا پڑے گا، ان پالیسیوں کیساتھ چیلنجز کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ یہ کہانیاں قوم بہت سن چکی ہے پالیسیوں کو درست کرنا ہوگا، ڈنڈے کے زور پر سوچ کو بدلا جا رہا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے شکایت کی کہ مجھے عمران خان سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔ ہم نے عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے میں کام کرنا ہے۔ عمران خان کا پیغام آیا تھا وہ سب کے سامنے ہے۔ انٹرنل کمیٹی بنی ہوئی ہے، جو گورننس کو دیکھ رہی ہے لیکن میرے ریکارڈ پر ہے اس پر میں نہیں جانا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ کارکردگی کی بنیاد پر خیبر پختونخوا کابینہ میں تبدیلی لائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے وارننگ دی کہ اگر پارٹی کا کوئی بندہ پرویز خٹک سے ملتا ہے تو وہ لوٹا ہے کیونکہ پرویز خٹک بہت بڑا لوٹا ثابت ہوا ہے۔ پرویز خٹک نے سب مزے لینے کے بعد پارٹی چھوڑی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *