امریکی خفیہ ایجنسیوں نے ٹی ٹی پی کو مستقبل کا بڑا خطرہ قرار دے دیا

امریکی خفیہ ایجنسیوں نے ٹی ٹی پی کو مستقبل کا بڑا خطرہ قرار دے دیا

امریکا کی 18 انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو ’مستقبل کا ممکنہ بڑا خطرہ‘ قرار دیا ہے۔

امریکی ایجنسیوں کی جانب سے تیار کردہ اور منگل کو شائع ہونے والی 30 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی حالیہ برسوں میں کارروائیوں میں صرف حکومت پاکستان کو نشانہ بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے‘ ۔ تاہم، ٹی ٹی پی کی صلاحیتوں، القاعدہ کے ساتھ تاریخی تعلقات اور امریکا کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں میں ماضی کی حمایت ہمیں مستقبل کے ممکنہ خطرے کے بارے میں فکرمند رہنے کی ترغیب دیتی ہے۔

پاکستان طویل عرصے سے امریکا سمیت بین الاقوامی برادری کو تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے درپیش عالمی خطرے کے بارے میں متنبہ کرتا رہا ہے۔ تاہم علاقائی اور بین الاقوامی طاقتوں نے اس گروپ کو پاکستان تک محدود خطرے کے طور پر دیکھا ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کے تازہ ترین جائزے نے اس نقطہ نظر کو تبدیل کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ ایک خوش آئند پیش رفت ہے کہ آخر کار امریکا کو بھی ٹی ٹی پی کی جانب سے لاحق خطرے کا احساس ہوگیا ہے۔

ٹی ٹی پی کو امریکا کے لیے خطرہ تسلیم کرنے سے دہشتگرد تنظیموں کے خلاف پاکستان کی جنگ کو تقویت مل سکتی ہے۔ اس سے پاکستان اور امریکا کے درمیان تعاون بحال ہوسکتا ہے جبکہ افغانستان پر دباؤ بھی بڑھ سکتا ہے۔

پاکستان کا مسلسل یہ مؤقف رہا ہے کہ ٹی ٹی پی افغان سرزمین سے کام کرتی ہے۔ اس تخمینے کی تصدیق اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم نے بھی کی، جس نے ٹی ٹی پی کو طالبان کی حکمرانی کے تحت افغانستان میں سب سے بڑی دہشتگرد تنظیم قرار دیا تھا۔

دریں اثنا امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹ میں بھی داعش کو ایک بڑا عالمی خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ ’داعش کی سب سے زیادہ جارحانہ شاخیں، بشمول داعش خراسان اور اس کے کاروباری منصوبہ ساز آن لائن رسائی اور پروپیگنڈے کے ذریعے مغرب پر حملے جاری رکھیں گے، جس کا مقصد حملوں کی ہدایت، سہولت یا حوصلہ افزائی کرنا ہے اور وہ سفری راستوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں داعش اس گروپ کی شاخ ہے جو بیرونی دہشتگرد حملے کرنے کی سب سے زیادہ صلاحیت رکھتی ہے اور جنوبی اور وسطی ایشیا اور عالمی سطح پر حملے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، حالانکہ اس کی صلاحیتیں مختلف ہیں۔

پاکستان نے حال ہی میں اگست 2021 کے کابل ہوائی اڈے پر حملے کے ماسٹر مائنڈ محمد شریف اللہ کو گرفتار کیا ہے۔ مشتبہ شخص کو امریکا کے حوالے کر دیا گیا جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی تعریف کی گئی۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *