پرائیویٹ حج کوٹہ میں سے 70ہزار کا کوٹہ ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، وزیر مذہبی امور کے بعد وزیراعظم بھی متحرک ہو گئے۔
وزیراعظم نے نجی اسکیم کے تحت حاجیوں کے بروقت انتظامات اور سعودی پالیسی فالو نہ کرنے کا نوٹس لے لیا، نجی ٹورآپریٹرز کی جانب سے سعودی شرائط کی عدم تعمیل کی وجہ سے معاملہ اس نہج پر پہنچا۔
ذرائع کے مطابق 70ہزار حاجیوں کی بکنگ نا ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف نے بھی نوٹس لے لیا، حاجیوں کا کوٹہ بچانے کیلئے وزیراعظم خود متحرک ہوگئے، ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کوٹہ پورا کرنے میں غفلت برتنے والوں کا تعین کرنے کی بھی سخت ہدایت کر دی ہے۔
سیکرٹری کابینہ ڈویژن کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی کو تین دن میں ذمہ داروں کا تعین کرنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا، سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمن بھی تحقیقاتی کمیٹی میں شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق نجی حج اپریٹرز کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، 89 ہزار 801 کے کوٹے میں سے صرف 12 ہزار 500 کی بکنگ کرائی گئی، نجی حج آپریٹرز کی وجہ سے 77 ہزار عازمین حج سے محروم رہ جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے معاہدے کی تاریخ میں توسیع سے انکار کر دیا ہے، پرائیویٹ حج آپریٹرز ،سعودی وزارت ، پاکستان حج مشن کے درمیان 10 دسمبر کو معاہدہ ہوا تھا۔
حکومت نے ٹور آپریٹرز کو 10 جنوری سے رقم سعودی عرب منتقل کرنے کی اجازت دی تھی، سعودی عرب نے عازمین حج کی سہولیات سے متعلق بکنگ کی ڈیڈ لائن 14 فروری رکھی تھی، سعودی پالیسی پر عمل کیوں نہیں ہوا؟کمیٹی 3 روز میں ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔