پہلگام حملے کو مودی سرکار کی سازش قرار دینے پر بھارتی رکن اسمبلی گرفتار

پہلگام حملے کو مودی سرکار کی سازش قرار دینے پر بھارتی رکن اسمبلی گرفتار

نئی دہلی: بھارتی ریاست آسام سے تعلق رکھنے والے آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے رکن اسمبلی امین الاسلام کو پہلگام حملے کو مودی حکومت کی سازش قرار دینے پر گرفتار کر لیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق آسام کے وزیراعلیٰ ہمنتا بسوا سرما کے حکم پر یہ گرفتاری عمل میں آئی۔ ہمنتا بسوا سرما نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم پاکستان کی حمایت کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے اور معاملے کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

سکھوں کی عالمی تنظیم کا ردعمل:

دوسری جانب سکھوں کی بین الاقوامی تنظیم “سکھ فار جسٹس” کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھی مودی حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت اپنے ہندوتوا ایجنڈے کی تکمیل کے لیے سکھ فوجیوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔

انہوں نے سکھ جوانوں سے اپیل کی کہ وہ مودی حکومت کی “جہالت بھری جنگ” کا حصہ نہ بنیں اور پاکستان کے خلاف لڑنے سے انکار کریں۔ پنوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سکھ برادری کے لیے ایک دوستانہ ملک رہا ہے اور اس نے سکھوں کی کھل کر حمایت کی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 13 اپریل 2025 کو خالصہ ساجنا دیہاڑا کے موقع پر، مودی حکومت نے سری نگر کے چنہ پورہ علاقے میں سکھوں کے قتل عام کی منصوبہ بندی کی تھی۔ ان کے مطابق یہ منصوبہ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوول کے ساتھ مل کر تیار کیا گیا، اور پہلگام میں ہونے والا حملہ بھی اسی سازش کا حصہ تھا۔

بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج کا مؤقف:

سابق بھارتی سپریم کورٹ کے جج جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے بھی مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ایک انٹرویو کے دوران اُن کا کہنا تھا کہ بھارت اگر پاکستان کے ساتھ جنگ چھیڑتا ہے تو اس کی معیشت بدترین حالات سے دوچار ہو سکتی ہے۔

انہوں نے بھارتی ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر جنگ کی باتیں کرنے والے جرنیلوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں، اس لیے جنگ کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان کے مثبت اقدامات کو سراہا اور کہا کہ ایسے وقت میں تحمل اور سفارتکاری ہی بہترین راستہ ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *